اسلام آباد (نیوز ڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) نے عوام کو مزید ٹیکس رعایت نہ دینے کے لئے فیصلہ پیر کو کرے گا ۔ رعایتی ایس آر اوز واپس لے کر 125 ارب روپے کے مزید ٹیکس میں اضافہ کیا جائے گا ۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے مطالبے پر عوام کو دیئے گئے تمام ٹیکس رعاتیں ختم کرنے کے لئے چیئرمین ایف بی آر کی زیر صدارت بورڈ آف کونسل کا اہم اجلاس آج ہو گا ۔ گزشتہ دو سال میں 260 ارب روپے کے رعایتی ایس آر اوز واپس لئے جا چکے ہیں ۔ آئی ایم ایف سے معاہدے کے مطابق جون 2016 تک عوام کو دیئے گئے تمام ٹیکس ریلیف واپس لئے جانے تھے ایف بی آر نے اسی روڈ میپ کے مطابق تمام بے نامی اور رعایتی ایس آر اوز واپس لینے کے لئے ایف بی آر کا اعلی سطح کا اجلاس آج ہو رہا ہے ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ رعایتی ایس آر اوز واپس لینے سے مختلف شعبوں میں ٹیکس میں اضافہ ہو جائے گا اور اس سے ایف بی آر کا رکھا گیا ریونیو ہدف 3104 ارب روپے حاصل کرنے میں مددگار ثابت ہو گا ۔آئی ایم ایف سے آئندہ مذاکرات 26 جنوری کو ہوں گے اور اس سے پہلے تمام ایس آر اوز واپس لے کر قوم پر نئے ٹیکس کا تحفہ دیا جائے گا ۔ بورڈ آف کونسل کے اجلاس میں سیکرٹری خزانہ ، وزیر اعظم کے معاون برائے ریونیو ہارون اختر اور ایف بی آر کے تمام ونگز کے ممبرز بھی شریک ہوں گے ۔