جمعرات‬‮ ، 14 اگست‬‮ 2025 

امن بحال، باڑہ کے تمام بازار دوبارہ کھولنے کا اعلان کردیا گیا

datetime 6  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

باڑہ(نیوز ڈیسک)پاکستان میں وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقے خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ میں چھ سال کی کوششوں کے بعد امن بحال کر دیا گیا ہے اور اس دوران علاقے میں بند باڑہ کے تمام بازار دوبارہ کھولنے کا اعلان کردیا گیا ہے۔تاہم علاقے میں تعمیر نو کا عمل سست روی کا شکار ہے جس کی وجہ سے تجارتی سرگرمیاں مکمل طورپر بحال ہونے میں اب بھی کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔پشاور شہر سے تقریباً سات کلومیٹر کے فاصلے پر واقع باڑہ کے تاریخی بازار کو کسی زمانے میں پورے ملک میں سمگل کیے گئے سامان کا مرکز سمجھا جاتا تھا۔ یہی اس بازار کی تمام ملک میں شہرت کی سب سے بڑی وجہ تھی۔پورے ملک میں باڑہ مارکیٹیں کھلنے سے بازار کی اہمیت پہلے ہی ختم ہوگئی تھی لیکن سنہ 2009 میں حکومتی عمل داری کی کمزوری کے باعث شدت پسند اس تجارتی مرکز پر عملی طورپر قابض ہوگئے تھے۔ تاہم فوج کی طرف سے مسلسل کاروائیوں کے نتیجے میں باڑہ سب ڈویڑن میں ایک مرتبہ پھر امن بحال کردیا گیا ہے۔ تاہم علاقے میں باقاعدہ تجارتی سرگرمیوں کا آغاز فروری کے مہینے سے کیا جارہا ہے۔علاقے میں امن کی بحالی کیلیے کرائے جانے والی بعض کاروائیاں نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئی لیکن آپریشن خیبر ون اور خیبر ٹو کے بعد علاقہ مکمل طورپر شدت پسندوں سے صاف کردیا گیا۔گورنر خیبر پختونخوا سردار مہتاب احمد خان نے خصوصی طور پر باڑہ کا دورہ کرکے وہاں بازار کھولنے اور مونسپل کمیٹی کے قیام کا باقاعدہ طور پر افتتاح کیا۔اس موقع پر باڑہ کے عمائدین اور مشیران سے خطاب کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ باڑہ میں امن کا قیام اور تجارتی سرگرمیوں کی بحالی حکومت کی اولین ترجیح تھی جس میں وہ پوری طرح کامیاب رہی ہے۔انھوں نے کہا کہ بازار کی سکیورٹی کی ذمہ داری مقامی قبائل کو سونپی گئی ہے تاہم اس دوران قبائل کی معاونت کیلیے سکیورٹی فورسز کے دستے بھی موجود رہیں گے۔باڑہ بازار میں فوجی کارروائیوں سے ہونے والے نقصانات کے اثرات اب بھی نمایاں طورپر نظر آتے ہیں۔ علاقے میں کوئی ایسی دوکان نہیں نظر آتی جو صحیح حالت میں موجود ہو۔

تباہ شدہ مارکیٹوں کے سامنے سکیورٹی اہلکار بڑی تعداد میں دکھائی دیے لیکن علاقے میں سڑکوں کی تعمیر اور چند دیگر ترقیاتی منصوبوں پر بھی تیزی سے کام جاری ہے۔ باڑہ بازار کو بین الاقوامی سرحد طورخم سے ملانے کیلیے 1.1 ارب روپے کی لاگت سے متنی تا تختہ بیگ، بائی پاس روڈ بنایا جارہا ہے۔اس کے علاوہ باڑہ میں 1600 کنال پر محیط ایک جدید طرز کا انڈسٹریل اسٹیٹ بھی بنایا جا ئے گا جس پر آئندہ چند ماہ میں کام کا آغاز کردیا جائے گا۔تاہم دوسری طرف باڑہ کی تاجر برادری گورنر کے دورے سے خوش دکھائی نہیں دیے۔ باڑہ بازار کے تاجر برادری کے صدر یار اصغر نے بی بی سی کو بتایا کہ مقامی کاروباری افراد نے اس امید کے ساتھ گورنر کی تقریب میں شرکت کی کہ ان کیلیے کوئی خصوصی پیکیج کا اعلان کیا جائے گا لیکن ان کی کوئی بات نہیں سنی گئی۔انھوں نے کہا کہ باڑہ میں کاروائیوں شدت پسندی کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان تاجروں کو ہوا ہے جو تقریباً ختم ہوکررہ گئے ہیں۔ ان کے مطابق باڑہ کے تقریباً تمام دوکاندار قرضوں میں ڈوب چکے ہیں اور اب وہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے کے قابل نہیں رہے۔

باڑہ سے تقربناً چھ سال قبل بے گھر ہونے والے سپاہ قبائل کی واپسی کے عمل کا اعلان بھی کردیا گیا ہے۔ ماضی میں اس قبیلے پر شدت پسندوں کی پشت پناہی کرنے اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے جیسے الزامات لگتے رہے ہیں۔ کالعدم شدت پسند تنظیم لشکر اسلام کے سربراہ منگل باغ کا تعلق بھی سپاہ قبیلے سے ہیں۔ حکومت کی طرف سے سپاہ قبائل پر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے جرم میں بھاری جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے تاہم گورنر کی جانب سے جرمانے کی رقم میں کمی کردی گئی ہے۔یہ امر بھی اہم ہے کہ چند ہفتے قبل فوج کی جانب سے باڑہ کو مقامی سول انتظامیہ کے حوالے کرنے کا اعلان بھی کیا گیا تھا۔



کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…