اسلام آباد / کراچی(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت اپنے دور میں توانائی مسائل کو 10سال کے لیے ختم کر دے گی، پی پی ایل سمیت ہر ادارے کا سربراہ میرٹ پر لگایا، اسٹیل ملز کی طرح دیگر قومی ادارے سیاسی بھرتیاں کرکے تباہ نہیں کرنا چاہتے۔پی پی ایل گوجرخان میں واقع ا?دہی فیلڈ میں مائع پٹرولیم گیس پلانٹIII کے افتتاح پر انھوں نے کہا کہ ہمارے دور حکومت میں 67دریافتیں ہونے کے باوجود تیل و گیس کی طلب کو پورا نہیں کیا جا سکا، گیس میں کوئی صوبہ خودکفیل نہیں، سردیوں میں گھریلو صارفین کو گیس کی سپلائی طلب کے مقابلے میں 60 فیصد دستیاب ہے، میرے اپنے علاقے مری میں بھی ایل پی جی استعمال کی جاتی ہے، ایل پی جی والوں نے لوٹ مار مچا رکھی ہے حالانکہ ایل پی جی کی قیمتیں عالمی سطح پر 30 فیصد کم ہوگئی ہیں لیکن انہوں نے 50 فیصد کا اضافہ کر دیا ہے۔ان کی لوٹ مار کے تدارک کے لیے ایل پی جی کو ریگولیٹ کرنے کی سمری بھیج دی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ملکی توانائی کے مسائل کا حل اس کی درآمد میں ہے، ایل این جی کی درآمد سے اب یوریا ہمیں باہر سے درآمد نہیں کرنی پڑے گی، تاپی گیس پائپ لائن اور ایران گیس پائپ لائن منصوبے سے ہماری توانائی کی ضروریات مکمل ہوں گی۔اس موقع پر پی پی ایل کے ایم ڈی سید وامق بخاری نے کمپنی کی حالیہ کامیابیوں اور طے ہونے والے سنگ میل کے بارے میں بتایا اور آدہی کی پسماندہ آبادی کے لیے کارپوریٹ سماجی بھلائی پروگرام کے تحت شروع کیے جانے والے منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی۔قبل ازیں وفاقی وزیرِ پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے منگل کو پی پی ایل کی گوجر خان، راولپنڈی میں واقع آدہی فیلڈ میں مائع پٹرولیم گیس (ایل پی جی)/ قدرتی گیس مائع (این جی ایل) پلانٹIII کا افتتاح کیا، قومی اسمبلی کے ارکان راجہ جاوید اخلاص اورملک ابرار احمد کے ساتھ صوبائی اور مقامی حکومتوں کے نمائندوں، میڈیا اور پی پی ایل کی انتظامیہ و عملہ بھی اس موقع پر موجود تھا۔آدہی پلانٹ III کی تنصیب کا فیصلہ 2010-11 کے دوران آدہی فیلڈ میں ذخائرکی کیمیائی ترکیب کے حوالے سے ہونے والی (کمپوزیشنل ریزروائر اسٹڈی) تحقیق کی بنیاد پر کیا گیا تھا، تحقیق کے نتیجے میں فیلڈ میں 8 اضافی ڈیولپمنٹ کنویں کھودنے کی منصوبہ بندی کی گئی جن میں سے 6 پہلے ہی کھودے جا چکے ہیں، ساتھ ہی پلانٹ کی تنصیب کی ضرورت اجاگر کی گئی، یومیہ 25ایم ایم ایس سی ایف گیس، 150ٹن ایل پی جی اور 5500 بیرل کروڈ آئل/کنڈنسیٹ کی پیداواری صلاحیت کے حامل اس نئے پلانٹ نے گزشتہ سال نومبر سے جزوی طور پر کام شروع کردیا تھا، پلانٹ سے پیداوار میں خاطر خواہ اضافے کی توقع ہے