اسلام آباد(ویب ڈیسک) سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان کو سعودی عرب اور ایران کے تعلقات میں کشیدگی پر تشویش ہے ، موجودہ صورتحال مسلم امہ کے لیے خطرناک ہے ، پاکستان کشیدگی ختم کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیزنے قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی اجلاس میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو سعوی عرب اور ایران کے تعلقات میں کشیدگی پرتشویش ہے۔موجودہ صورتحال سے دہشت گرد قوتیں فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔سعودی عرب اور ایران کے سفارتی تعلقات متعدد بار منقطع ہوئے۔موجود صورتحال پر مسلم امہ کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ پاکستان او ا?ئی اسی کے رکن اور دوست کی حیثیت سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی بحالی کے لئے کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔مشیر خارجہ کے بیان پر قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھاکہ اگر سعودی عرب اور ایران تعلقات کا معاملہ نازک ہے تو حکومت ایوان کو ان کیمرا بریفنگ دے جس پر سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ ان کیمرا بریفنگ کی تجویز معقول ہے۔پی ٹی آئی اراکین نے مشیر خارجہ کے بیان پر بحث کرنے کی اجازت نہ ملنے پر شور شرابا کیا۔ ڈپٹی اسپیکر کا کہنا تھا کہ ایوان رولز کے مطابق ہی چلایا جائے گا جس پر خورشید شاہ نے کہا کہ رولز کی بات کرتے ہیں تو کورم بھی پورا کر کے دکھائیں۔سرکاری نشستیں خالی پڑی ہیں۔اگر بات نہیں کرنے دیں گے تو ہم کورم کی نشاندہی کر کے اجلاس نہیں چلنے دیں گے۔ پی ٹی آئی کی رکن شیریں مزاری نے کہا کہ ایران اورسعودی عرب کے درمیان کشیدگی حساس معاملہ ہے۔ پاکستان کو غیر جانب دار رہتے ہوئےاپنی پالیسی وضع کرنی چاہئے۔اگر پارلیمنٹ خلا ءچھوڑے گی تو کوئی آ کر اسے پ±ر کرے گا۔