ہفتہ‬‮ ، 09 اگست‬‮ 2025 

ڈاکٹر عاصم کی بریت ،رینجرز کے وکیل نے بھانڈہ پھوڑ دیا،آج بڑا فیصلہ

datetime 22  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوزڈیسک)ڈاکٹر عاصم کی بریت ،رینجرز کے وکیل نے بھانڈہ پھوڑ دیا،آج بڑا فیصلہ،رینجرز کے وکیل حبیب احمد نے کہا کہ تفتیشی افسر تبدیل ہوا اور سرکاری وکیل بھی تبدیل کردیا گیا ، اس میچ میں بالر اور بیٹسمین ایک ہی ٹیم کے ہیں۔ انسداد دہشت گردی کیس میں تفتیشی افسر خود عدالت بن گئے۔تفتیشی افسر کو 497 کے تحت اے ٹی سی کا ملزم بری کرنے کا اختیار نہیں۔واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت کے منتظم جج نعمت اللہ پھپھوٹو نے سابق وزیرپٹرولیم ڈاکٹر عاصم کی بریت سے متعلق تفتیشی افسر کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ عدالت نے قرار دیا ہے کہ بادی النظر میں لگتا ہے کہ جرم ہوا ہے اس لئے ملزم کو حراست میں لیا جائے اور (آج)منگل کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جائے۔قبل ازیں نئے تفتیشی افسر نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عاصم کے کیس میں سابق تفتیشی افسر نے زمینی حقائق کو نظر انداز کیا ،افسران بالا کی اجازت سے مقدمے سے انسداد دہشت گردی کی دفعہ ختم کردی گئی۔ڈاکٹر عاصم کے خلاف ثبوت نہیں ملے۔سابق آئی او کسی گواہ کو پیش نہ کرسکے۔مقدمےکا کوئی گواہ اور شہادت نہیں۔انسداد دہشت گردی کے مقدمے کی کوئی شہادت نہیں۔ڈاکٹر عاصم حسین نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ میں پہلے کہہ چکا ہوںکہ مجھے نشانہ بنایاجارہا ہے۔میرا دل دکھی ہے اسی لئے آواز اٹھائی ہے۔ میں بھی فوجی ہوں، میری جان ملک کے لئے حاضر ہے۔یہ بل کی جعلی کاپی لارہے ہیں۔گن پوائنٹ پر ریکارڈپر قبضہ اور تبدیلی کی گئی۔ سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے کہا کہ انہیں 4 دسمبر کو کیس کی تفتیش سونپی گئی لیکن سابق تفتیشی افسر نے تعاون نہیں کیا، کیس سے متعلق رینجرز سے تفصیلات حاصل کی گئیں تاہم ان کی جانب سے واجبات کی نقول اور دیگر تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں جس کے بعد ڈاکٹرعاصم کو دفعہ 497 کے تحت بری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ڈاکٹر عاصم کیس کے نئے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر نثار احمد درانی نے اپنے دلائل میں کہا کہ وہ پولیس کے تفتیشی افسر کی رپورٹ سے مطمئن ہیں، ڈاکٹرعاصم کوشخصی ضمانت پررہا کیا گیا لیکن اگر وہ کسی جرم میں ملوث پائے گئے توانہیں شامل تفتیش کیا جاسکتا ہے۔سماعت کے دوران ڈاکٹر عاصم سے تفتیش کے لئے بنائی گئی جے آئی ٹی کی رپورٹ بھی پیش کی گئی، جس میں بتایا گیا کہ ڈاکٹرعاصم کے اسپتالوں میں ان دہشت گردوں کا علاج کیا گیا جن کی گرفتاری پر حکومت سندھ نے انعام مقرر کررکھا تھا۔ رینجرز لاءآفیسر نے تفتیشی افسر کی رپورٹ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ تفتیشی افسر نے کیس کو بگاڑ کر رکھ دیا ہے۔ جب کہ چشم دید گواہ کے بیان حلفی سے بھی عدالت کو آگاہ نہیں کیا گیا۔ڈاکٹر عاصم نے بھی عدالت میں اپنا بیان حلفی جمع کراتے ہوئے کہا کہ انہیں تضحیک کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، پہلے بھی کہا کہ میری جان کو خطرہ ہے، ان سے بندوق کی نوک پر بیان لیا گیا، ان کے ساتھ زیادتی بند ہونی چاہیئے، یہ کہاں کا انصاف ہے کہ پوری رات کھڑا کر کے رکھا جائے۔قبل ازیں ڈاکٹر عاصم کے مقدمے میں اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر کو تبدیل کرنے کے فیصلے کو رینجرز نے سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا اور رینجرز کے وکیل عنایت اللہ درانی نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ محکمہ داخلہ نے چھٹی والے دن خاموشی سے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر مشتاق جہانگیری کو ہٹا کر اپنے من پسند وکیل نثار احمد درانی کو تعینات کر دیا۔ پراسیکیوٹر کی تبدیلی سندھ حکومت کی جانب سے بدنیتی کو ظاہر کرتی ہے، حکومت سندھ ڈاکٹر عاصم کو بچانے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔رینجرز کے وکیل نے کہا کہ مقدمہ تفتیشی مراحل میں ہے اور اس دوران کسی کو بھی پراسیکیوٹر تبدیل کرنے کا اختیار حاصل نہیں ہوتا، تبدیلی غیر قانونی ہے لہذا عدالت مشتاق جہانگیری کو ہی مقدمے میں اسپیشل پراسیکیوٹر رہنے دیا جائے اور درخواست کو سماعت کے لئے منظور کیا جائے۔ عدالت نے رینجرز کی درخواست منظور کرتے ہوئے جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ تشکیل دے دیا۔دوسری جانب سول سوسائٹی کی ایک بڑی تعداد نے ڈاکٹر عاصم کی ممکنہ رہائی کے خلاف سندھ ہائی کورٹ کے ہاہر دھرنا دے دیا۔ سول سوسائٹی نے سندھ حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے غریب کے لئے الگ قانون جب کہ من پسند افراد کے لئے الگ قانون بنا رکھا ہے جو کسی صورت منظور نہیں، دہشت گردی کے مقدمے میں گرفتار ڈاکٹر عاصم کو سخت سزا دی جائے۔واضح رہے کہ ڈاکٹرعاصم پر اپنے اسپتال میں رعایتی نرخ پر دہشت گردوں کے علاج کی سہولت فراہم کرنے کا الزام ہے، انہیں 26 اگست کو ایک اجلاس کے دوران گرفتار کیا تھا جس کے بعد انہیں 90 روز کے لئے رینجرز کی تحویل میں دیا گیا تھا ، ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد ڈی ایس آر عنایت اللہ کی مدعیت میں ڈاکٹرعاصم کے خلاف نارتھ ناظم آباد تھانے میں مقدمہ درج کرایا گیا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…