اسلام آباد (نیوزڈیسک)امریکہ میں صدارتی نامزدگی کے لیے ڈیموکریٹک امیدواروں نے امریکی اقتصادیات اور شدت پسند گروپ داعش کو شکست دینے کو اپنی ترجیح قرار دے دیا ہے جبکہ ہیلری کلنٹن نے کہا ہے کہ ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ داعش کے لیے بھرتیاں کرنے والے بہترین آدمی ہیں۔ورماونٹ سے سینیٹر برنی سینڈرز کہتے ہیں کہ امریکہ کو دنیا کی پولیس نہیں سمجھا جانا چاہیے، اور داعش کے خلاف جنگ میں روس سے اتحاد اور مسلم ممالک سے فوجیوں کو شامل کرنے کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ سعودی عرب کو کہتے کہ وہ یمن میں لڑائی کی بجائے داعش پر توجہ دے اور قطر سے یہ کہتے ہیں کہ وہ اربوں ڈالر فٹبال کے عالمی کپ پر صرف کرنے کی بجائے اس دہشت گردی کے خلاف وسائل فراہم کرے جو اس کے دروازے تک پہنچ چکی ہے۔ابق وزیرخارجہ ہلری کلنٹن بھی اتحادی کوششوں کی حمایت کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ اس میں سنی اور کرد فورسز کی طرف سے تعاون کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ خطے میں امریکی زمینی فوج بھیجنا ایک اسٹریٹیجک غلطی ہوگی، کیونکہ شدت پسند ایسا ہی دیکھنا چاہتے ہیں۔تیسرے امیدوار ریاست میری لینڈ کے سابق گورنر مارٹن او مالی نے جدید خطرات کے خلاف نئے اتحاد کی تشکیل کی ضرورت پر دیا۔ہلری کلنٹن کو ریپبلکن امیدواروں کی طرف سے مباحثوں میں تواتر سے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ داعش کے لیے بھرتیاں کرنے والے بہترین آدمی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خطرے کا “تعصب” سے جواب ملک کے بہترین مفاد میں نہیں اور یہ بہت اہم ہے کہ ایسے وقت جب امریکہ کو مسلمانوں کی ضرورت ہے وہ خود کو یہاں محدود نہ سمجھیں۔