شمالی وزیرستان (نیوزڈیسک)چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا ، ملک بھر میں دہشتگردوں کے نیٹ ورک اور انکے رابطوں کو توڑا جا رہاہے ، دیر پا امن کیلئے دہشتگردوں کا گٹھ جوڑ توڑنا ضروری ہے ۔ وہ ہفتہ کو یہاں آپریشن ضرب عضب میں مصروف جوانوں سے خطاب کر رہے تھے ۔ آرمی چیف نے پورا دن ان جوانوں اور قبائلی عمائدین کے ساتھ گذارا ۔ آرمی چیف کو دہشتگردوں کیخلاف جاری آپریشن بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ فارمیشن کمانڈر نے آرمی چیف کو خفیہ اطلاعات پر کی گئی کارروائیں اور بے گھر افراد کی بحالی کیلئے اب تک کئے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا ۔ آرمی چیف نے اب تک کی پیشرفت کو سراہتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ دہشتگردوں کے مکمل خاتمے تک کارروائیاں جاری رہیں گی ۔ جوانوں سے بات چیت کرتے ہوئے آرمی چیف نے تمام افسروں اور جوانوں کے حوصلے ، عزم اور دہشتگردی کیخلاف جنگ میں دی جانیوالی قربانیوں کو سراہا انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے ملک بھر میں دہشتگردوں کے نیٹ ورک اور رابطے ختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ ملک میں پائیدار امن کیلئے اس گٹھ جوڑ کو ہر قیمت پر توڑنا ناگزیر ہے۔ آرمی چیف کو علاقے میں جاری بحالی کے کام اور سماجی و اقتصادی صورتحال سے بھی آگاہ کیا گیا ۔ انہوں نے بحالی کے کام میں پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے تمام متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ عبوری بے گھر افراد کی بہتر تیار شدہ اور تعمیر شدہ علاقے میں باوقار واپسی کو یقینی بنایا جائے ۔ بعد ازاں آرمی چیف نے قبائلی عمائدین اور حال ہی میں واپس آنیوالے ٹی ڈی پیز سے بھی ملاقات کی اور انہیں یقین دلایا کہ بے گھر افراد کی مکمل آباد کاری تک فوج علاقے میں موجود رہے گی ۔ قبائلی عمائدین نے کامیاب کارروائیوں پر فوج کو خراج تحسین پیش کیا اور یقین دلایا کہ قبائلی عوام فوج کے ساتھ ہے اور وہ کسی صورت دہشتگردوں کو علاقے میں واپس آنے کی اجازت نہیں دینگے ۔ آرمی چیف نے میر علی میں 110 بستروں کے تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال کا بھی افتتاح کیا جسے جدید سازو سامان سے لیس کیا گیا ہے ۔ انہوں نے معیاری تعمیراتی کام پر آرمی انجینئروں کی انتھک محنت کی بھی تعریف کی آرمی چیف نے تعلیم کا معیار بلند کرنے اور بدلتے ہوئے معاشی حالات میں مقامی لوگوں کو مدد دینے کیلئے میر علی میں کیڈٹ کالج تعمیر کرنے اور کھولنے کا بھی اعلان کیا جہاں وزیرستان کے بچے تعلیم حاصل کر سکیں گے ۔ قبل ازیں علاقے میں آمد پر پشاور کے کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ہدایت الرحمان نے آرمی چیف کا شاندار خیر مقدم کیا ۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ مجموعی طور پر دو لاکھ 91 ہزار 827 خاندان بے گھر ہوئے ہیں جن میں سے اب تک ایک لاکھ 8 ہزار 503 خاندانوں کو بحالی کیا گیا ہے جو 38 فیصد ہیں ان میں سے شمالی وزیرستان میں 15 فیصد ، جنوبی وزیرستان میں 15 فیصد ، کرم ایجنسی میں 35 فیصد ، اورکزئی ایجنسی میں 34 فیصد اور خیبر ایجنسی میں 78 فیصد خاندان واپس پہنچ چکے ہیں ۔