اسلام آباد(نیوزڈیسک)وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ مؤثر اقدامات کے باعث دہشتگرد بھاگ رہے ہیں لیکن دہشت گردی کے خطرات ابھی ختم نہیں ہوئے اور ہمیں ہر وقت متحرک رہنا ہوگا،پہلے ہفتے میں آٹھ دس دھماکے ہوتے تھے مگر اب ایسا نہیں ہوتا ۔قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کہ ایوان کو ہر وزیر کی کارکردگی کی غلطیوں کی نشاندہی کرنی چاہیے، وزارت داخلہ کی ڈھائی سالہ کارکردگی کی رپورٹ ایوان میں پیش کر کے ایوان کے سامنے احتساب کی روایت قائم کرنا چاہتا ہوں۔چوہدری نثار نے کہا کہ ہم پوائنٹ سکورننگ نہیں کر رہے ،ملک میں سب سے اہم مسئلہ سکیورٹی کا ہے ،پہلے پتا نہیں تھا کہ اسلام آباد میں کون کون رہتا ہے مگر اب ہماری اسلام آباد کے ایک ایک مکان پر گہری نظر ہے،بلیک واٹر یا کسی اور غیر ملکی ایجنسی کو پاکستان میں کام کرنے کی اجازت نہیں ہے،وزارت داخلہ کا کوئی بھی افسر کسی غیر ملکی سے اب نہیں مل سکتا۔
چوہدری نثار علی خان کا کہناتھا کہ میں یہ نہیں کہتا کہ ڈھائی سال میں سب کچھ ٹھیک ہوگیا، یہ نہیں کہتا کہ کرپشن ختم ہوگئی لیکن وزارت میں خوف خدا لے آئے ہیں اور وزارت داخلہ اور ماتحت اداروں نے کرپشن کے خلاف سخت کارروائی کی۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال کئی گنا بہتر ہوئی ہے لیکن دہشت گردی کے خلاف جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی، پہلے روز کئی دھماکے ہوتے تھے لیکن اب ہفتے مہینے گزر جاتے ہیں ایک دھماکا نہیں ہوتا۔
”وہ بھی دورتھاجب دن کاآغاز8،10دھماکوں سے ہوتاتھا“
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں