اسلام آباد۔ کراچی(نیوزڈیسک)وزیراعظم محمد نواز شریف نے رینجرز اختیارات سے متعلق سندھ اسمبلی کی قرارداد کے بعد معاملے پر مربوط پالیسی بننے تک حکومتی ٹیم کو ردعمل سے روک دیا ہے۔ نئی حکمت عملی کی تشکیل کیلئے سہ فریقی مشاورت کا فیصلہ کیا ہے جس میں فوج کو بھی شامل کیا جائے گا۔ رینجرز اختیارات کو محدود کرکے سندھ حکومت نے وفاقی حکومت کو بڑا چیلنج کر دیا ہے۔ سندھ اسمبلی کی قرارداد کے بعد وفاق کے ایوانوں میں سناٹا ہے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں انکشاف کیا گیا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے صورتحال پر مربوط پالیسی بننے تک اپنی ٹیم کو ردعمل سے روک دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی کے وزیراعلیٰ ہاو¿س میں طویل صلاح مشورہ کیا گیا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی وزارت داخلہ نے سندھ حکومت کی شرائط کے مطابق نوٹیفکیشن جاری نہ کیا تو رینجرز سے تعاون نہیں کیا جائے گا۔ ماہر قانون فروغ نسیم کہتے ہیں کہ ا?رٹیکل 148 اور 149 کے تحت وفاق رینجرز کو پاورز دے سکتی ہے تاہم سندھ اسمبلی کی قرارداد کے بعد ڈیڈلاک ا? گیا ہے۔ ذرائع کہتے ہیں کہ وزیراعظم سیاسی قیادت کو بھی ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں تاہم موجودہ صورتحال ان کیلئے کسی امتحان سے کم نہیں ہے۔ذرائع کے مطابق .رینجرز سے متعلق قرارداد کی روشنی میں سمری تیار کرلی گئی ہے۔ رینجرز کے خصوصی اختیارات میں توسیع کی مدت میں کمی کیے جانے کا امکان ہے۔ذرائع محکمہ داخلہ کے مطابق سندھ حکومت کی سمری میں وفاقی حکومت کو رینجرز کی سندھ میں جولائی 2015ء سے تعیناتی کی توثیق سے ا?گاہ کیا جائے گا۔ رینجرز کا سندھ میں آرٹیکل147 کے تحت مشروط اختیارات کے ساتھ قیام ہوگا۔ انسداد دہشت گردی کے قانون کے تحت اختیارات اور قرارداد کی شرائط رینجرز پر لاگو ہوں گی۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیراعلیٰ کی منظوری کے بعد وزارت داخلہ سے رینجرز کو انسداد دہشت گردی کے قانون کے تحت خصوصی اختیارات دینے کی سفارش کی جائے گی۔