جمعہ‬‮ ، 08 اگست‬‮ 2025 

ایمینسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ نے نوازشریف کو ایک اور امتحان میں ڈال دیا

datetime 17  دسمبر‬‮  2015
LONDON, ENGLAND - APRIL 30: Prime Minister of Pakistan Muhammad Nawaz Sharif holds a meeting with British Prime Minister David Cameron in the White Room of Number 10 Downing Street on April 30, 2014 in London, England. During his visit to the UK, Mr Sharif is scheduled to meet with David Cameron, address an Investment Conference and meet members of the Pakistani Diaspora. (Photo by Oli Scarff - WPA Pool /Getty Images)
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (آئی این پی )حقوقِ انسانی کی عالمی تنظیموں ایمینسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ نے پاکستانی وزیرِ اعظم نواز شریف سے ملک میں سزائے موت پر عمل درآمد کا سلسلہ روکنے کا مطالبہ دہرایا ۔وزیرِ اعظم کے نام ایک خط میں ان تنظیموں نے کہا ہے کہ پاکستان میں پھانسیوں کا سلسلہ قابلِ مذمت ہے جسے فوری طور پر روک دیا جانا چاہیے۔ایمینسٹی اور ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ پشاور کے آرمی سکول میں ’قتلِ عام‘ کے بعد پھانسیاں دیے جانے کا جو سلسلہ پاکستان میں شروع ہوا ہے اس کے تحت اب تک ایک برس میں 300 سے زیادہ افراد کو تختہ دار پر چڑھایا جا چکا ہے۔خط میں کہا گیا ہے کہ پشاور میں سکول پر حملے کے جیسے دلخراش واقعات یقیناً حکومت کی جانب سے سخت ردعمل کے متقاضی تھے لیکن موت کی سزاو¿ں پر عمل درآمد تشدد کی بقا کی وجہ بنتا ہے۔حقوقِ انسانی کی عالمی تنظیموں کے مطابق جن افراد کو اس عرصے میں پاکستانی حکام نے پھانسیاں دی ہیں ان میں سے اکثریت ایسے دہشت گردی کے جرائم میں سزا یافتہ نہیں تھی۔ ایک سال میں اتنی پھانسیاں پہلے ہی بہت زیادہ ہیں۔تنظیموں کا یہ بھی کہنا ہے کہ اتنے بڑے پیمانے پر پھانسیوں کی وجہ سے پاکستان اس برس دنیا میں سزائے موت دینے والے تین بڑے ممالک میں سے ایک بن چکا ہے۔انھوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومتِ پاکستان جب تک سزائے موت ختم نہیں کرتی اس وقت تک سرکاری طور پر جیلوں میں ان سزاو¿ں کے منتظر افراد کی سزا پر عمل درآمد کا سلسلہ سرکاری طور پر معطل کیا جائے۔جنوبی ایشیا کے لیے ایمینسٹی انٹرنیشنل کے ڈائریکٹر ڈیوڈ گرفتھس کا کہنا ہے کہ ’اس سے پہلے کہ مزید جانیں جائیں،حکام کو یقینی بنانا چاہیے کہ سزائے موت کے منتظر قیدیوں کو پھانسی گھاٹ بھیجنے کی مستقل کوششیں روک دی جائیں۔انھوں نے کہا کہ ’ایک سال میں اتنی پھانسیاں پہلے ہی بہت زیادہ ہیں۔خیال رہے کہ گذشتہ برس آرمی پبلک سکول پر طالبان کے حملے کے بعد ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے حکومت نے لائحہ عمل کا اعلان کیا تو اس کا پہلا نکتہ دہشت گردی میں ملوث افراد کی سزائے موت پر عمل درآمد تھا۔



کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…