مکہ المکرمہ(نیوزڈیسک) حرم شریف میں پیش آنے والے والے کرین حادثے کی تحقیقات کرنے والے تفتیشی ادارے نے ٹیکنیکل اور انجینئرنگ اسٹاف کے 5 سرکاری افسران کو حادثے کا ذمہ دار قرار دے دیا ہے جن کے خلاف اب مقدمہ چلایا جائے گا۔عرب میڈیا کے مطابق سعودی بیورو برائے تفتیش و پبلک پراسیکیوشن کی جانب سے حرم شریف میں پیش آنے والے کرین حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی گئی ہے جس میں کرین حادثے کا ذمے دار ٹیکنیکل اور انجینئرنگ اسٹاف کے 5 سرکاری افسران کو قرار دیا گیا ہے تاہم ان 5 سرکاری عہدیداران کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے لیکن ان تمام افراد پر مقدمہ چلایا جائے گا۔ سعودی بیورو برائے تفتیش و پبلک پراسیکیوشن نے حرم شریف کرین حادثے کی تحقیقات کا آغاز 2 ماہ قبل بن لادن کمپنی سے کیا تھا جب کہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے کرین حادثے کے بعد بن لادن گروپ پرپابندیاں بھی عائد کردی تھیں۔واضح رہے کہ سعودی عرب میں رواں سال حج کے موقع پر حرم شریف میں تعمیراتی کام کے دوران کرین گرنے سے 107 عازمین حج شہید جب کہ 200 سے زائد زخمی ہوگئے جن میں 50 پاکستانی عازمین بھی شامل تھے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں