اسلام آباد (نیوز ڈیسک) امریکی حکومت نے کیلی فورنیا فائرنگ واقعے میں پولیس مقابلے میں ہلاک ہونےو الی ملزمہ پاکستانی نڑاد تاشفین ملک کی تدفین کے لئے حکومت پاکستان سے کسی قریبی عزیز کی نامزدگی کرنے کو کہا تاہم وزارت داخلہ نے امریکی حکومت کو مشورہ دیا کہ بہتر ہے اس ضمن میں سعودی عرب سے رابطہ کیا جائے۔قومی اخبار اور نجی ٹی وی چینل کے نمائندہ کو اعلی سطح کے ذرائع سے معلوم ہوا کہ کیلی فورنیاشیرف ڈیپارٹمنٹ کے افسر جان کروکر نے لاس اینجلس میں ڈپٹی قونصل جنرل آف پاکستان قمر عباس کھوکھر کو خط تحریر کیا کہ تاشفین ملک کی تدفین کرنی ہے۔امریکی قانون کے تحت تدفین کے دوران کسی قریبی عزیز کا موجود ہونا ضروری ہے اسلئے پاکستان سے تاشفین ملک کے کسی قریبی عزیز کی نامزدگی کی جائے جو تدفین میں شرکت کرے۔ذرائع نے بتایا کہ ڈپٹی قونصل جنرل نے امریکہ حکام کا خط وزارت خارجہ کو بھیجا جو اس ضمن میں فیصلہ کرنے کیلئے وفاقی وزارت داخلہ کو موصول ہوا۔جنگ رپورٹر ارشد وحید چوہدری کے مطابق وزیر داخلہ چودھری نثار کی ہدایت پر امریکی حکام کو جواب دیا گیا کہ تاشفین ملک کا کوئی قریبی عزیز پا کستان میں قیام پذیر نہیں ،جوابی مراسلے میں وزارت داخلہ نے کہاہےکہ امریکی حکومت سعودی عرب سے رابطہ کرے کیونکہ تاشفین ملک کے اہلخانہ کافی عرصے سے سعودی عرب میں مقیم تھے۔ اس طرح امریکی حکام کی طرف سے تاشفین ملک کے پاکستان کے ساتھ تعلق کو جوڑنے کی ا مریکی چال وزیر داخلہ نے ناکام بنا دی۔تاشفین ملک اپنے شوہر رضوان فاروق کے ہمراہ 2 دسمبر کو کیلی فورنیا میں معذوروں کے سنٹر پر فائرنگ کے واقعہ میں پولیس مقابلے میں ہلاک ہو گئی تھی