اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

میانمار کے تاریخی انتخابات کے لیے پولنگ، ووٹرز کی لمبی قطاریں

datetime 8  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ینگون(نیوز ڈیسک)میانمار کے تاریخی انتخابات کے لیے ووٹنگ شروع ہو گئی ہے۔ گذشتہ 25 سالوں میں منعقد ہونے والے یہ پہلے آزاد انتخابات ہیں۔میانمار میں کئی دہائیوں تک فوج کی حکومت رہی اور اس سے قبل تمام انتخابات فوج ہی کی نگرانی میں ہوتے رہے ہیں۔میانمار میں سنہ 2011 سے حکومت کرنے والی جماعت یونین سولیڈیریٹی ڈیویلپمنٹ پارٹی (یو ایس ڈی پی) جسے فوج کی حمایت حاصل ہے ان انتخابات میں حصہ لے رہی ہے۔آنگ سان سوچی کی نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی (این ایل ڈی) سے آج ہونے والے انتخابات میں بڑی کامیابی حاصل کرنے کی توقع کی جا رہی ہے، اگرچہ برما کے آئین کے تحت آنگ سان سوچی ملک کی صدر نہیں بن سکتیں۔ادھر میانمار کے موجودہ صدر تھین سین نے کہا ہے کہ حکام آج ہونے والے انتخابات کے نتائج کا لحاظ کریں گے۔انھوں نے جمعے کو کہا: ’میں انتخابی نتائج کے تحت قائم ہونے والی نیی حکومت کو تسلیم کر لوں گا۔‘ایک اندازے کے مطابق میانمار، جسے برما بھی کہا جاتا ہے، میں 30 ملین افراد ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔میانمار کی پارلیمان 664 نشستوں پر مشتمل ہے جس میں 90 جماعتوں سے تعلق رکھنے والے 6,000 سے زائد امید وار حصہ لے رہے ہیں۔ان انتخابات کے لیے پارلیمان کی 25 فیصد نشستیں فوج کے نمائندوں کے لیے مختص ہوں گی۔نوبیل امن انعام حاصل کرنے والی سوچی، اپنی پارٹی این ایل ڈی کے کامیاب ہونے کے باوجود بھی ملک کی صدر نہیں بن سکیں گی، کیونکہ برما کے آئین کے مطابق کوئی بھی ایسا برمی مرد یا عورت ملک کا صدر بننے کا اہل نہیں ہے جس نے کسی غیر ملکی شہری سے شادی شدہ ہو یا اس کے بچے غیر ملکی ہوں۔

آنگ سان سوچی کے دو بیٹے برطانوی شہری ہیں اور ان کے برطانوی شوہر وفات پا چکے ہیں۔جمعرات کو ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سوچی نے کہا کہ اگر ان کی جماعت جیت گئی تو وہ ’صدر سے بالاتر‘ ہوں گی۔سوچی کی جماعت این ایل ڈی کو اکثریت حاصل کرنے کے لیے تمام انتخابی نشستوں میں سے 67 فیصد جیتنا لازمی ہوں گی۔رنگون میں موجود بی بی سی کے نمائندے جونا فشر کا کہنا ہے کہ ابھی تک میانمار میں کوئی قابل اعتبار سروے نہیں ہوا ہے۔ اس لیے ابھی تک کسی کو نہیں معلوم کہ لوگوں کا ووٹ کس طرف جائے گا۔میانمار میں ووٹنگ سے پہلے سکیورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے ہیں اور 40,000 سے زائد پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔سوچی پہلے ہی انتخابات میں دھاندلی اور بے ترتیبی کا خدشہ ظاہر کر چکی ہیں۔سنہ 1990 کے انتخابات میں بھی این ایل ڈی نے ا کثریت حاصل کر لی تھی لیکن فوج نے ان نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…