پیر‬‮ ، 04 اگست‬‮ 2025 

متحدہ قومی مومنٹ کے رہنماؤں کی قومی اسمبلی میں واپسی سے قبل ڈی جی رینجرز سے ملاقات

datetime 6  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک)کراچی میں جاری ٹارگیٹڈ آپریشن کے بعد رینجرز اور متحدہ قومی موومنٹ کا پہلا باضابطہ رابطہ ہوا ہے، رینجرز کا کہنا ہے کہ آپریشن احسن طریقے سے آگے بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے۔متحدہ قومی مومنٹ کے رہنماؤں اور ڈائریکٹر جنرل رینجرز میجر جنرل بلال اکبر کے درمیان ملاقات کی خبر رینجرز کے ساڑھے تین سطور پر مشتمل اعلامیے کے ذریعے سامنے آئی جو قدرے مبہم بھی تھا۔رینجرز کے ترجمان کے اعلامیے کے مطابق ڈائریکٹر جنرل رینجرز میجر جنرل بلال اکبر کے ساتھ جمعرات کو متحدہ قومی موومنٹ، جماعت اسلامی اور سندھ کے وزیر داخلہ نے ملاقات کی ہے۔ جس میں کراچی کے آپریشن کے معاملات اور بلدیاتی انتخابات کے آنے والے مراحل میں سکیورٹی کے بندوبست کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ترجمان کے مطابق کراچی کے امن کو باہمی اشتراک اور یکسوئی کے ساتھ مضبوط کرنے اور آپریشن احسن طریقے سے آگے بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے۔رینجرز اہلکاروں نے ایم کیوایم نارتھ کراچی سیکٹر کے کارکن شاہنواز ولد محمدعتیق خان، پاک کالونی میں یونٹ 191 کے کارکن عامر راجو اور عمران بدر اور اورنگی ٹاؤن کے کارکن فخر عالم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ اور جماعت اسلامی دیرینہ حریف رہی ہیں، اس سے قبل 2005 کے بلدیاتی انتخابات میں دونوں جماعتوں میں مقابلہ رہا تھا۔یاد رہے کہ جنرل پرویز مشرف کے دور حکومت میں ایک طویل عرصے کے بعد 2001 میں بلدیاتی انتخابات کا ایم کیو ایم نے بائکاٹ کیا تھا جبکہ جماعت اسلامی نے اکثریت سے کامیابی حاصل کی تھی جس کے بعد نعمت اللہ خان کو سٹی ناظم منتخب کیا گیا بعد میں 2005 کے بلدیاتی انتخابات میں ایم کیو ایم نے کامیابی حاصل کی۔کراچی میں ڈھائی سال سے رینجرز کی قیادت میں شہر میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن سے سب سے زیادہ ایم کیو ایم متاثر ہوئی ہے دو بار اس کے مرکز نائن زیرو پر چھاپے مارے گئے اور درجنوں گرفتاریاں ہوئیں۔متحدہ قومی موومنٹ رینجرز پر الزامات عائد کرتی رہی ہے کہآپریشن میں انھیں ٹارگٹڈ کیا جارہا ہے، جبکہ رینجرز کے ترجمان واضح کرتے رہے ہیں کہ آپریشن کسی مخصوص جماعت کے خلاف نہیں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف ہے۔متحدہ قومی موومنٹ نے آپریشن پر تحفظات ظاہر کرتے ہوئے سینیٹ اور قومی اسمبلی سے استعفے دے دیئے تھے حکومت سے مذاکرات کے بعد یہ فیصلہ واپس لے لیا گیا، جس کے بعد سینیٹر دو روز قبل ایوان میں پہنچ گئے جبکہ اراکین اسمبلی آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں شریک ہوں گے۔متحدہ قومی موومنٹ کی شکایت پر سپریم کورٹ کے سابق جج ناصر اسلم زاہد کی سربراہی میں آپریشن کی نگران کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے جو شکایت اور ان کا ازالہ کرے گی۔رینجرز کے اعلامیے کے علاوہ متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے کوئی بھی بیان سامنے نہیں آیا اور نہ ہی روایتی طور پر کسی رہنما نے میڈیا سے بات کرکے ملاقات کے ایجنڈہ اور تفصیلات کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔دوسری جانب ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ رینجرز اہلکاروں نے ایم کیوایم نارتھ کراچی سیکٹر کے کارکن شاہنواز ولد محمدعتیق خان، پاک کالونی میں یونٹ 191 کے کارکن عامر راجو اور عمران بدر اور اورنگی ٹاؤن کے کارکن فخر عالم کو گرفتار کرلیا ہے۔رابطہ کمیٹی کے مطابق بے گناہ کارکنان کو رینجرز، پولیس اور سادہ لباس میں موجود اہلکاروں کی جانب سے بلاجواز گرفتار کیاجارہا ہے اور اس طرح کی کارروایاں کرکے ایم کیوایم کو بزور طاقت بلدیاتی انتخابات میں کامیابی سے روکنے کا غیر جمہوری اور غیر سیاسی عمل کیاجارہا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…