کراچی(نیوز ڈیسک)روپے کے مقابلے میں ڈالرکی بڑھتی ہوئی قیمتوں اوررواں سال کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار توقعات سے کافی کم ہونے کے خدشات کے پیش نظرگزشتہ ہفتے کے دوران پاکستان بھرمیں روئی، پھٹی اورسوتی دھاگے کی قیمتوں میں زبردست تیزی کارجحان سامنے آیاہے جبکہ امریکا کی کپاس پیدا کرنے والے سب سے بڑی ریاست ٹیکساس میں رواں ہفتے کے دوران شدید بارشوں کی پیش گوئی کے باعث گزشتہ ہفتے کے دوران نیویارک کاٹن ایکسچینج میں بھی روئی کی قیمتوں میں تیزی کارجحان غالب رہا۔چیئرمین کاٹن جنرزفورم احسان الحق کے مطابق روپے کے مقابلے میں ڈالرکی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافے کے باعث پاکستان سے سوتی دھاگے، گرے کلاتھ اور ویلیو ایڈڈ سیکٹرکاٹن پروڈکس کی برآمدمیں زبردست اضافے اورروئی کی درآمدمیں کمی کے رجحان کے باعث گزشتہ ہفتے کے دوران پاکستان میں روئی کی قیمتیں 100روپے فی من مزیداضافے کے ساتھ جاری سیزن کی بلندترین سطح 5 ہزار800روپے فی من تک پہنچ گئیں جبکہ توقع ظاہرکی جارہی ہے کہ یکم نومبرسے سوتی دھاگے اورگرے کلاتھ کی درآمد پر اضافی 10فیصد ڈیوٹی کے نفاذاورکل تین نومبر کو کپاس کی مجموعی ملکی پیداواری اعدادوشمارجاری ہونے کے بعد جن میں 31اکتوبرتک جننگ فیکٹریوں میں پہنچنے والی روئی کی بیلز کے بارے میں اعدادوشمارجاری کیے جائیں گے،کے بعد روئی اورپھٹی کی قیمتوں میں مزید تیزی کارجحان متوقع ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران پاکستان میں سوتی دھاگے کی مختلف قسموں کی قیمتوں میں بھی 10 سے 15 فیصداضافہ دیکھنے میں ا?یا ہے جن میں رواں ہفتے مزید تیزی کاامکان ہے۔انہوں نے بتایاکہ فیڈرل کاٹن کمیٹی نے کاٹن ایئر 2015۔16کے لیے ابتدائی طور پر کپاس کاپیداواری تخمینہ 1 کروڑ 54 لاکھ 89 ہزار 520 بیلز مختص کیا تھا جسے بعد میں سی سی اے سی نے یکم ستمبر2015 کوہونے والی اپنی پہلی میٹنگ میں کم کرکے 1 کروڑ35لاکھ 88ہزاربیلزکردیاجبکہ سی سی اے سی نے بعد میں 18 ستمبر کوہونے والی اپنی دوسری میٹنگ میں پاکستان میں 2015۔16 کے دوران کپاس کا مجموعی ملکی پیداواری تخمینہ مزیدکم کرکے 1کروڑ33لاکھ 80 ہزار بیلز کردیا جبکہ سی سی اے سی کا تیسرا اجلاس 11 نومبر کوطلب کیاگیاہے جس میں اس تخمینے میں مزیدکمی کا اندیشہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران نیویارک کاٹن ایکسچینج میں حاضرڈلیوری روئی کے سودے معمولی کمی مندی کے ساتھ 69.05 سینٹ فی پاؤنڈ تک گرگئے جبکہ دسمبرڈلیوری روئی کے سودے 0.86 سینٹ فی پاؤنڈ اضافے کے ساتھ 63.62سینٹ فی پاؤنڈ تک پہنچ گئے۔بھارت میں نئی فصل آنے جبکہ کاٹن کارپویشن آف انڈیا کے پاس پرانی فصل کی 17لاکھ بیلز ابھی تک موجودہونے کے باعث گزشتہ ہفتے کے دوران بھارت میں روئی کی قیمتیں 700روپے فی کینڈی مندی کے بعد 32 ہزار 186روپے فی کینڈی تک جبکہ چین میں 555یوآن فی ٹن مندی کے بعد11ہزار795یوآن تک گرگئیں جبکہ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن نے روئی کے اسپاٹ ریٹ 150روپے فی من اضافے کے ساتھ 5 ہزار 500 روپے فی من تک پہنچ گئے۔ احسان الحق نے بتایا کہ انٹرنیشنل کاٹن ایڈوائزری کمیٹی (آئی سی اے سی)نے 2014۔15 کے دوران اپنے کپاس کے کاشتکاروں کومجموعی طور پر 10 ہزار 353ملین ڈالرسبسڈی دینے والے دنیاکے کپاس پیدا کرنے والے 12ممالک کی فہرست جاری کی ہے لیکن انتہائی حیران کن طورپراس میں کپاس پیداکرنیوالے چوتھے بڑے ملک کانام شامل نہیں ہے۔