اسلام آباد (نیوزڈیسک) سپریم کورٹ کے فیصلہ پرترک سفارتخانے نے عمل درآمد کردیا۔پاکستان میں ترکی کے سفارتخانے نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی عملی تفسیر پیش کرتے ہوئے اپنے ملک کی اعلان جمہوریہ کی 92 ویں سالگرہ کی تقریب کےدعوت نامے اردو زبان میں جاری کردیئے ہیں۔ فاضل عدالت نے قرار دیا تھا کہ 1973ءکے دستور کی رو سے اردو کو انگریزی کی جگہ سرکاری زبان کی حیثیت دی جائے۔ یہ دعوت نامہ ترکی کے سفیر صادق بابر گرگن اور ان کی اہلیہ بیگم آسلے گرگن کی طرف سے جاری کیا گیا ہے۔ یہ تقریب آج منعقد کی جارہی ہے جس میں ترکی کے سفیر نے عشائیہ ترتیب دیا ہے۔روزنامہ جنگ کے معروف تجزیہ کارصالح ظافرکی رپورٹ کے مطابق دعوت نامے میں کسی جگہ بھی انگریزی کے لفظوں کا استعمال نہیں کیا گیا ماسوا ای میل کا پتہ انگریزی میں تحریر ہے۔ صادق بابر گرگن کی طرف سے اعلان جمہوریہ ترکی کی یہ تیسری تقریب ہے وہ قبل ازیں اپنے خطبے میں تین زبانوں اردو، ترکی اور انگریزی کو وسیلہ اظہار بناتے آئے ہیں۔ دعوت نامے میں اعداد بھی اردو میں درج ہیں اورآخر میں کہا گیا ہے کہ ”یہ دعوت نامہ صرف مخاطب کے لئے ہی ہے، برائے مہربانی دعوت نامہ ہمر اہ لائیے“ ترکی کے سفیر جناب صادق بابر گرگن سے اردو میں دعوت نامہ جاری کرنے کا سبب دریافت کیا گیا تو انہوں نے اپنی روائتی دل آویز مسکراہٹ کے ساتھ بتایا کہ پاکستان کی عدالت عظمیٰ کے احترام کی و جہ سے انہوں نے اردو کو ذریعہ اظہار بنایا ہے جس نے خط و کتابت کے لئے اسے استعمال کرنے کی تاکید کی ہے واضح رہے کہ ترکی میں تمام سرکاری امور کی انجام دہی ترک زبان میں ہوتی ہے جسے اس برادر ملک میں واحد قومی زبان ہونے کا درجہ حاصل ہے۔