اسلام آباد(نیوزڈیسک) پاکستان کی بہترین رئیل اسٹیٹ ویب سائٹ کے کنٹری ڈائریکٹرسعد ارشد نے کہا ہے کہ روس اورپاکستان کے درمیان کراچی تا لاہورگیس پائپ لا ئن بچھانے جیسے مختلف ممالک کے ساتھ ہونیوالے معاہدوں سے پہلے ہی مقامی رئیل اسٹیٹ کو بہت فائدہ پہنچاہے۔ سی پی ای سی ٹرمینل شہروں میں سے ایک پاکستان کے اہم ساحلی شہرگوادر میں پراپرٹی کی قیمتوں میں 2013 میں اس منصوبے کے آغاز کے بعد دگنا سے بھی زیادہ اضافہ ہوا ہے اورگوادرکے علاقوں میں سنگھر، گنز اور موضع شعبی میں جائیداد کی قیمتیں تیزی سے بڑھ رہی ہیں ۔اپنے ایک بیان انھوں نے کہا ہے کہ پاکستان نے روس کے ساتھ دوارب ڈالر مالیت کے لاہور سے کراچی تک 1100 کلومیٹر طویل پائپ لائن بچھانے کا جومعاہد ہ کیا ہے یہ پاکستان میں توانائی کے بحران کے خاتمہ ، معیشت کی ترقی اور رئیل اسٹیٹ کی خرید وفروخت میں تیزی کیلئے نتیجہ خیزثابت ہوگا۔رواں سال کے اوائل میں پاکستانی عوام نے چینی صدرکی میزبانی کاشرف حاصل کیا اور46 ارب ڈالرمالیت کے ایک درجن سے زائد معاہدوں پر دستخط کئے جن میں 3000 کلومیٹر چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کی تعمیر بھی شامل تھی۔لمودی ڈاٹ کام کے مطابق اقتصادی راہداری کے منصوبے کی تعمیر کے معاہدے کے بعد گوادرمیں پاکستانیوں کی بڑھتی ہوئی دلچسپی اس بات سے عیاں ہے کہ ان کی ویب سائٹ پرگوادر میں پراپرٹی کی تلاش میں دوسومرتبہ اضافہ ہوا ۔ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ پاک روس پائپ لائن کن شہروں سے گذرے گی تاہم Lamudi پاکستان میں ماہرین کا خیال ہے کہ چینی راہداری کے گوادر پر مرتب کئے گئے اثرات کی طرح اس منصوبے سے بھی لاہور اور کراچی کے درمیان واقع شہروں میں ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔