اسلام آباد(نیوزڈیسک) وزیراعظم نواز شریف نے دفتر خارجہ کو افغان شہر قندوز کے لیے گندم ٹرانسپورٹ کرنے کے انتظامات کرنے کی ہدایت کردی جہاں طالبان کے حملے کے بعد سے کھانے پینے کی اشیا کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔2001 کے بعد سے طالبان کی افغانستان میں یہ سب سے بڑی فتح تھی جس کے باعث شہر میں عسکریت پسند گروپ کے قبضے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔اشیائے خوردنوش کی قلت کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعظم نے شہر میں گندم سے بھرا طیارہ بھیجنے کی ہدایت کردی ہے۔وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق طالبان کی شہر سے واپسی کے بعد سے شہر میں غذائی قلت جاری ہے اور پاکستانی حکومت کی جانب سے یہ قدم خیر سگالی کے جذبے کے تحت اٹھایا گیا۔پاکستان میں رواں سال گندم کی اضافی پیداوار ہوئی ہے جبکہ حکومت 12 لاکھ ٹن گندم برآمد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تاہم عالمی منڈی میں اس کی قیمت میں کمی سے حکومتی منصوبوں کو دھچکا لگا ہے۔2008 میں پاکستان نے افغانستان میں 50 ہزار ٹن گندم سپلائی کرنے کا معاہدہ کر رکھا ہے۔خیال رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں اونچ نیچ آتی رہتی ہے جہاں دونوں ممالک کے رہنما ایک دوسرے پر طالبان کو پناہ دینے کا الزام لگاتے رہے ہیں جنہوں نے خطے میں گزشتہ 13 سال سے جنگ کا اعلان کر رکھا ہے۔