اسلام آباد (نیوز ڈیسک) بھارتی فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ نے زور دیا ہے کہ عالمی برادری کو یہ سبق اپنانا چاہیے کہ کوئی تنازع شروع کیا جائے تو اسے جلد از جلد ختم کرنے کی حکمتِ عملی اختیار کی جائے۔ ان کے بقول جدید دور کی بڑی لڑائیاں، مثلاً روس-یوکرین یا حالیہ اسرائیل کے تنازعات، اس لیے طویل عرصے تک جاری رہ جاتی ہیں کہ فریقین عموماً تنازع کے خاتمے پر سنجیدہ نہیں ہوتے۔اے این آئی کے مطابق ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے اے پی سنگھ نے کہا کہ جنگ کے دوران ابتدا میں طے کردہ اہداف بدل جاتے ہیں اور اکثر معاملات میں خود پسندی یا انا مداخلت کر دیتی ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ جب اہداف پورے ہو جاتے ہیں تو جنگ جاری رکھنا غیر ضروری قیمتیں چُکا دیتا ہے اور اس کا منفی اثر ملک کی دفاعی تیاری، معیشت اور عمومی ترقی پر پڑتا ہے۔انہوں نے یاد دلایا کہ عوام بھی سوال کرتے ہیں کہ جب مطلوبہ نتائج حاصل ہو گئے تو کشمکش جاری رکھنے کا جواز کیا رہا۔ اسی لیے اُن کا کہنا تھا کہ تنازعات کو بروقت اور باوقار طریقے سے ختم کرنا مستقبل کے لیے بہتر نتائج دے سکتا ہے۔ایئر چیف مارشل نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جنگی مقاصد واضح ہونے چاہئیں اور فیصلہ ساز فریقین کو مستقل طور پر اپنے اہداف کا جائزہ لیتے رہنا چاہیے تاکہ غیر ضروری توسیع اور انسانی و معاشی نقصان سے بچا جا سکے۔آخر میں انہوں نے عالمی رہنماؤں کو تجویز دی کہ جب بھی عسکری کارروائی اختیار کی جائے، اس کے ساتھ ساتھ فوری طور پر سفارتی راستے اور تنازع کے خاتمے کے راستے بھی متحرک رکھے جائیں تاکہ لڑائی مختصر اور محدود رکھی جا سکے۔