جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

ایرانی پھلوں کی بلا رکاوٹ ڈمپنگ، فارمز کو ماہانہ 4ارب کا نقصان

datetime 19  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )ایرانی پھلوں کی پاکستان میں بلاروک ٹوک ڈمپنگ سے پاکستانی فارمرز کو ماہانہ 3ارب 96کروڑ روپے خسارے کا سامنا ہے۔
پاکستان کا زرعی شعبہ بلند پیداواری لاگت کا شکار ہے، دوسری جانب موسمیاتی تغیر کی وجہ سے بھی زرعی پیداوار متاثر ہورہی ہے جبکہ ایران سے بڑے پیمانے پر پھلوں کی پاکستانی منڈیوں میں ڈمپنگ کے بعد زرعی شعبے بالخصوص پھلوں کے فارمرز کے لیے مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ ایران سے زاہدان اور پاکستانی تافتان کے راستے یومیہ بنیادوں پر 30 سے 40کنٹینرز پاکستان میں داخل ہورہے ہیں جن میں زیادہ تر انگور اور سیب شامل ہیں۔ ایران سے یومیہ بنیادوں پر 660ٹن سے زائد پھل پاکستان میں ڈمپ کیے جارہے ہیں جن کی یومیہ مالیت 13کروڑ روپے سے زائد بتائی جاتی ہے۔ پاکستان میں انگور اور سیب کی اپنی فصل بازاروں میں موجود ہے تاہم ایرانی پھلوں کی بھرمار کی وجہ سے پاکستانی پھلوں کے فارمرز اور تاجروں کو بھی مالی نقصان کا سامنا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایرانی پھلوں کی سب سے بڑی مارکیٹ کراچی کی فروٹ منڈی ہے جہاں یومیہ بنیادوںپر ایرانی پھلوں کے 20 ٹرالرز پھل لے کر ا?رہے ہیں۔ ایک ٹرالر پر 22سے 23ٹن پھل لدے ہوتے ہیں جن کی اوسط قیمت 200روپے کلو گرام بتائی جاتی ہے جبکہ خوردہ سطح پر یہ پھل اور بھی زائد قیمت پر فروخت کیے جارہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ایرانی پھلوں کی پاکستان ا?مد سے قبل قرنطینہ جانچ بھی نہیں کی جاتی جس کی وجہ سے پاکستان میں ایرانی پھلوں کی وجہ سے زرعی بیماریاں اور حشرات پھیلنے کا بھی خدشہ ہے۔ ایرانی پھلوں کی زمینی راستے سے درا?مد پر فکس ڈیوٹی عائد ہے۔ فی کنٹینرز 30سے 40ہزار روپے ڈیوٹی کی ادائیگی پر پاکستان میں ایرانی پھل ڈمپ ہورہے ہیں جس سے پاکستانی زرعی شعبے کا مستقبل خطرات سے دوچار ہے اور اس سال انگور اور سیب کے فارمرز مال فروخت نہ ہونے اور قیمت کم ہونے کی وجہ سے خسارے کا سامنا کرنے پر مجبور ہیں۔
دوسری جانب پاکستان سے ایران کوپھلوں کی تجارت کی راہ میں متعدد رکاوٹیں حائل ہیں ایران کی جانب سے پاکستانی پھلوں کر ڈیوٹی کی بلند شرح کا اطلاق کیا جاتا ہے جبکہ ایرانی قرنطینہ ڈپارٹمنٹ کی بھی سخت جانچ کے عمل سے گزرنا پڑتا ہے۔ پاکستانی ٹرکوں اور ٹرالرز کو ایران میں داخلے کی اجازت نہیں دی جاتی اس کے برعکس ایرانی ٹرالز کراچی کی فروٹ منڈی تک پھلوں کی ترسیل کررہے ہیں۔ پاکستانی فارمرز کا کہنا ہے کہ اگر ایران سے پھلوں کی درا?مد محدود نہ کی گئی تو پاکستان میں سیب اور انگور کے باغ اجڑ جائیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…