اسلام آباد (نیوز ڈیسک) حالیہ پاک بھارت جھڑپ کے دوران پاکستانی فضائیہ کی جانب سے چینی ساختہ جے-10 سی طیاروں کے ذریعے بھارتی رافیل سمیت متعدد جنگی طیارے تباہ کیے جانے کے بعد، انڈونیشیا نے اپنی دفاعی پالیسی پر نظر ثانی شروع کر دی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، انڈونیشیا کے نائب وزیر دفاع ڈونی ایرماوان نے تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک اب چین سے جے-10 لڑاکا طیارے حاصل کرنے کے امکان کا جائزہ لے رہا ہے۔ ان کے مطابق، اس فیصلے پر پاکستان کی جانب سے ان طیاروں کے مؤثر استعمال کا گہرا اثر پڑا ہے۔
ڈونی ایرماوان نے مزید بتایا کہ بیجنگ کے ساتھ انڈونیشیا کی ابتدائی بات چیت جاری ہے اور چین نے صرف جے-10 طیارے ہی نہیں بلکہ بحری سازوسامان، جدید اسلحہ اور دیگر دفاعی ٹیکنالوجی کی پیشکش بھی کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے انڈونیشیا امریکی ایف-15 اور فرانسیسی رافیل طیارے خریدنے پر غور کر رہا تھا، تاہم اب چینی آپشن زیادہ قابلِ توجہ بنتا جا رہا ہے۔
قابلِ ذکر ہے کہ 2022 میں انڈونیشیا نے فرانس سے 8.1 ارب ڈالر مالیت کے 42 رافیل لڑاکا طیارے خریدنے کا معاہدہ کیا تھا، جن میں سے ابتدائی چھ طیارے اگلے سال تک ملنے کی توقع ہے۔ تاہم، بدلتے ہوئے علاقائی حالات کے پیشِ نظر انڈونیشیا اب اپنے فضائی دفاعی نظام میں تبدیلی لانے پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہے۔
رپورٹس کے مطابق، حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں پاکستان نے چینی ساختہ جے-10 سی طیاروں کے ذریعے بھارتی فضائیہ کے تین رافیل سمیت پانچ جدید لڑاکا طیارے کامیابی سے نشانہ بنائے، جس سے دنیا بھر میں ان طیاروں کی کارکردگی کو بھرپور پذیرائی ملی ہے۔