اسلام آباد (نیوز ڈیسک)چین نے عسکری میدان میں ایک اور بڑی پیش رفت حاصل کرتے ہوئے دنیا کا سب سے بڑا ڈرون بردار ہوائی جہاز “Jiu Tian” تیار کر لیا ہے، جو جدید جنگی حکمت عملی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ اس جدید طیارے کی تیاری چین کی دو دفاعی کمپنیوں کے تعاون سے عمل میں آئی ہے، جس سے چین کا فضائی دفاع مزید مضبوط ہو گیا ہے۔
یہ طاقتور ڈرون ائیر کرافٹ ایک بار میں 4300 میل تک پرواز کر سکتا ہے اور اس کے ذریعے 100 چھوٹے ڈرون فضا میں چھوڑے جا سکتے ہیں۔ ان میں خودکش (کامی کازی) ڈرونز کے ساتھ ساتھ مسلسل نگرانی کرنے والے “لوئٹرنگ” ڈرونز بھی شامل ہیں۔”Jiu Tian” کا وزن تقریباً 11 ٹن ہے اور یہ 6 ٹن کے ہتھیار یا ڈرون لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ ہوائی جہاز 49 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کر سکتا ہے، جس کے باعث دشمن کے دفاعی نظام کے لیے اسے نشانہ بنانا انتہائی دشوار ہوگا۔
یہ طیارہ دشمن کے علاقے میں گہرائی تک داخل ہو کر ایک ہی وقت میں درجنوں ڈرونز چھوڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جو مخصوص اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ طیارے میں جدید میزائل بھی نصب کیے گئے ہیں تاکہ اس کی جارحانہ طاقت میں مزید اضافہ ہو۔عسکری ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ڈرون بردار طیارہ مستقبل کی جنگوں کا انداز بدلنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے اور روایتی جنگی طریقوں میں انقلابی تبدیلیوں کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے۔