جمعہ‬‮ ، 12 دسمبر‬‮ 2025 

چین نے پورے ’’اروناچل پردیش‘‘ کو چین کا حصہ قرار دیدیا

datetime 15  مئی‬‮  2025 |

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) بھارت نے چین کی جانب سے ریاست اروناچل پردیش کے مختلف علاقوں کو نئے نام دینے کے حالیہ اقدام کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ بھارتی وزارتِ خارجہ نے واضح موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اروناچل پردیش بھارت کا ایک ناگزیر اور ناقابلِ تقسیم حصہ ہے، اور اس پر چین کی کسی بھی قسم کی نامزدگی یا دعویٰ کوئی فرق نہیں ڈال سکتا۔

چین کے وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بیجنگ نے اروناچل پردیش کے جن علاقوں کے نام بدلے ہیں، وہ چین کی خودمختار حدود میں آتے ہیں، اور وہ اس علاقے کو “زَنگ نان” یعنی جنوبی تبت کا حصہ تصور کرتا ہے۔ تاہم بھارت نے اس دعوے کو ہمیشہ مسترد کیا ہے۔

بھارتی دفتر خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے اپنے بیان میں کہا کہ صرف نام تبدیل کرنے سے یہ حقیقت نہیں بدلے گی کہ اروناچل پردیش بھارت کا لازم و ملزوم حصہ تھا، ہے اور رہے گا۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ چین نے اروناچل پردیش کے جغرافیائی نام تبدیل کیے ہوں۔ اس سے قبل 2023 میں بھی بیجنگ نے تقریباً 30 مقامات کو نئے نام دیے تھے جنہیں نئی دہلی نے غیر سنجیدہ اور بے بنیاد قرار دیا تھا۔

یہ صورت حال ایسے وقت میں پیش آئی ہے جب چین اور بھارت نے حال ہی میں مغربی ہمالیہ کے علاقے میں کئی سال سے جاری سرحدی کشیدگی کو کم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ دونوں ممالک نے افواج کے جزوی انخلاء پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ اسی دوران بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ سنگین فوجی جھڑپوں کے بعد سیزفائر کا اعلان بھی ہوا ہے۔

چین اور بھارت کے درمیان 3,800 کلومیٹر طویل سرحدی تنازعہ ایک پرانا مسئلہ ہے، جو 1962 کی جنگ سے لے کر 2020 میں وادی گلوان کی خونریز جھڑپوں تک مختلف اوقات میں کشیدگی کا سبب بنتا رہا ہے۔ خطے کی موجودہ صورتحال میں کشیدگی دوبارہ بڑھنے کے امکانات کو مکمل طور پر رد نہیں کیا جا سکتا، اور بین الاقوامی سطح پر اس تنازعے پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جج کا بیٹا


اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…