پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

پی ٹی آئی انتشار کا شکار’ بانی کی رہائی کا خواب دیکھنا محض فریب ہے’شیر افضل مروت

datetime 7  اپریل‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما اور رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے موناٹائزڈ سوشل میڈیا اکاؤنٹس کا کبھی آڈٹ نہیں ہوا، ان لوگوں نے قسط وار کہانیاں گڑھی ہوتی ہیں، جب مخالفین کے خلاف خبریں کم پڑجاتی ہیں تو اپنوں کے پیچھے پڑ جاتے ہیں، اداروں سے ٹکراؤ کی پالیسی، کردار کشی اور گالم گلوچ کے کلچرسے پی ٹی آئی کو رسوائی ملی۔ رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت پارٹی کی موجودہ حالت، سوشل میڈیا ٹیموں کے رویے اور قیادت کی غیر موجودگی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی اس وقت انتشار کا شکار ہے اور اس حال میں بانی کی رہائی کا خواب دیکھنا محض ایک فریب ہے۔

شیر افضل مروت نے پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا اکاؤنٹ بھی موناٹائزڈ ہے، پی ٹی آئی کے موناٹائزڈ اکاؤنٹس کا کبھی آڈٹ نہیں ہوا، کئی لوگوں کی آنکھوں پر ڈالرز کی پٹی بندھی ہے، یہ لوگ سراسر جھوٹ بولتے ہیں۔رکن قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ گالم گلوچ کے کلچر نے پی ٹی آئی کو رسوائی دی، ہماری شناخت ایک بدتمیز اور لڑائی جھگڑے والے گروہ کی بن گئی، اسی وجہ سے ہمیں انتشاری کہا جاتا ہے، ان لوگوں نے قسط وار کہانیاں گڑھی ہوتی ہیں، جب مخالفین کے خلاف خبریں کم پڑجاتی ہیں تو اپنوں کے پیچھے پڑ جاتے ہیں۔

شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ ہر لیڈر نے سوشل میڈیا ٹیم بنائی ہوئی ہے اور عثمانی جنگوں کی طرح جنگیں ہوتی ہیں، ایک دوسرے کے خلاف گالم گلوچ ہوتی ہے، کہاں گئی قیادت؟، کیا اتنا منتشر ہوکر یہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو رہا کرائیں گے؟ جو ایک سپاہی کے ڈنڈے کی وجہ سے گھر سے نہیں نکلتے، کیا یہ لوگ انقلاب لائیں گے؟ یہ نظر بھی نہیں آئیں گے، پی ٹی آئی کے پاس عمران خان کی رہائی کے لیے کوئی لائحہ عمل نہیں ہے۔



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…