اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

تلخ کلامی کے بعد ٹرمپ انتظامیہ نے یوکرینی صدر کو وائٹ ہاؤس سے چلتا کر دیا

datetime 1  مارچ‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نائب صدر جے ڈی وینس کی یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ سخت جملوں کے تبادلے کے بعد، زیلنسکی کو وائٹ ہاؤس چھوڑنے پر مجبور کر دیا گیا۔ غیر ملکی ذرائع کے مطابق، جمعہ کے روز وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں صدر ٹرمپ اور نائب صدر وینس نے یوکرینی صدر کے ساتھ سخت رویہ اپنایا۔

ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق، نائب صدر جے ڈی وینس نے زیلنسکی سے سوال کیا کہ انہوں نے ابھی تک صدر ٹرمپ کا شکریہ کیوں ادا نہیں کیا۔ اس پر ٹرمپ نے مزید کہا کہ زیلنسکی کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ امریکا کو ہدایات دیں اور انہیں اپنی باتوں میں محتاط رہنا چاہیے۔

ٹرمپ نے یوکرینی صدر پر الزام عائد کیا کہ وہ جنگ بندی کی راہ میں رکاوٹ ہیں اور ان کے اقدامات سے تیسری عالمی جنگ کا خطرہ پیدا ہو رہا ہے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ اگر وہ امریکا کے صدر ہوتے تو روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کا آغاز ہی نہ ہوتا۔ انہوں نے سہ فریقی مذاکرات کو پیچیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے کا حل آسان نہیں ہوگا۔

تلخ جملوں کے تبادلے کے بعد، دونوں صدور کی مشترکہ پریس کانفرنس اور معدنی وسائل کے معاہدے پر دستخط کی تقریب منسوخ کر دی گئی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق، وائٹ ہاؤس میں سخت الفاظ سننے کے بعد زیلنسکی کو وہاں سے جانے کا کہا گیا، جس کے بعد وہ فوراً روانہ ہو گئے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اس معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جب زیلنسکی امن کے قیام کے لیے سنجیدہ ہوں گے، تب وہ دوبارہ واپس آ سکتے ہیں۔ یہ واقعہ بین الاقوامی سفارتی تعلقات میں ایک غیر معمولی مثال کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جہاں ایک ملک کے صدر کو دوسرے ملک کے صدر کی جانب سے سخت رویے کا سامنا کرنا پڑا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…