اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیراعظم نواز شریف نے کابینہ کمیٹی میں شامل وزرا، خاص طور پر وہ جو توانائی کے شعبے سے وابستہ ہیں، کو حکم دیا ہے کہ وہ متنازع بن جانے والے معاملات پر عوام اور اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ رابطے میں رہیں.توانائی پر ہونے والے کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں موجود ذرائع نے نجی ٹی وی چینل کو بتایا کہ اجلاس کے شرکاء سے خطاب کے دوران وزیراعظم نواز شریف نے سینیئر وزرا سے غیر معمولی اور انتہائی سخت رویہ اختیار کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ ’ہم ان منصوبوں کی تکمیل کے لیے ہر ممکن اقدامات کررہے ہیں، اس کے باوجود حکومت پر قوائد و ضوابط کو توڑنے کا تاثر کیوں موجود ہے اور اس غلط تصور کو کون ختم کرے گا؟‘وزیراعظم کی جانب سے وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ آصف اور وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی کو یہ ذمہ داری دی گئی ہے کہ وہ نندی پور توانائی کے منصوبے اور قطر سے درآمد کی جانے والی ایل این جی کے حوالے سے میڈیا کے سوالات کا جواب دینے کے لیے اپنی موجودگی کو یقینی بنائیں۔وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کو بھی ایک خصوصی ذمہ داری دی گئی ہے کہ وہ خواجہ آصف اور شاہد خاقان عباسی سے سوال و جواب کا ایک سیشن مقرر کریں تاکہ وہ مختلف منصوبوں پر حکومتی موقف پیش کرسکیں۔ڈان سے بات کرنے والے دو عہدیداروں کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے دبے الفاظ میں دونوں وزرا کی کمیونیکیشنز کی مہارت پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔واضح رہے کہ گذشتہ کچھ ماہ سے سیاسی حریفوں اور میڈیا کی جانب سے حکومت کی جانب سے شروع کیے جانے والے متعدد توانائی کے منصوبوں میں شفافیت کی کمی کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔وزیراعظم نواز شریف نے اجلاس کے دوران شاہد خاقان عباسی کو کہا کہ وہ قطر سے ایل این جی کی درآمد پر اپنی وزارت کے مو¿قف کو واضح کریں،’اگر موجودہ حالات معاہدے کے لیے سازگار ہیں تو لوگوں کو اسی حوالے سے معلومات فراہم کی جائیں۔‘انھوں نے کابینہ کمیٹی کے وزرا کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی پر کہا کہ ’غیر متعلقہ معاملات پر وقت ضائع کرنے کے بجائے اپنی متعلقہ وزارتوں پر توجہ دیں۔‘اجلاس کے بعد جاری ہونے والے بیان میں وزیراعظم کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ’متعلقہ منصوبوں کی تکمیل کے لیے قواعد وضوابط اور شفافیت کو سب سے زیادہ ترجیح دی جائے گی۔‘وزیراعظم نے منصوبوں کی جلد تکمیل کے لیے وزارتوں کے درمیان کوآرڈینیشن کا حکم بھی دیا۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم نواز شریف کو مختلف منصوبوں پر بریفنگ بھی دی گئی خاص طور پر ا±ن منصوبوں پر جو پاک-چین اقتصادی راہداری سے متعلق ہیں۔خیال رہے کہ وزیراعظم کی جانب سے کابینہ کمیٹی کے وزرا کو دی جانے والی مذکورہ ہدایات گذشتہ دنوں پلاننگ اور ڈیولپمنٹ کے وزیر احسن اقبال سے ملاقات کے بعد سامنے آئی ہیں۔رپورٹس کے مطابق احسن اقبال نے ملاقات میں وزیراعظم سے شکایت کی تھی کہ کمیٹی کہ کچھ وزرا پلاننگ کمیشن کی مختلف منصوبوں کی جانچ پڑتال سے خوش نہیں ہیں، تاہم وزیراعظم نواز شریف نے وفاقی وزیر احسن اقبال پر اعتماد کا اظہار کیا تھا