پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

ایرانی دارالحکومت کو پاکستان کے قریب منتقل کرنے کی تیاریاں مگر کیوں؟ حیران کن وجہ سامنےآگئی

datetime 21  فروری‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران (این این آئی )ایرانی دارالحکومت کو گرڈ لاک ٹریفک، پانی کی قلت، وسائل کا ناقص انتظام، بدترین فضائی آلودگی اور زمین کے بتدریج دھنسنے جیسے مسائل کا سامنا ہے جس کی وجہ سے ایران ایک بڑے اقدام کی تیاری پر غور کر رہا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوری میں ایرانی حکومت کی ترجمان فاطمہ مہاجرانی نے تصدیق کی کہ حکام دارالحکومت کی ممکنہ منتقلی کا جائزہ لے رہے ہیں جسے پاکستان کے قریب یعنی مکران کے علاقے منتقل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ مکران خلیج عمان کے کنارے واقع ایک کم ترقی یافتہ ساحلی خطہ ہے، جو ایران کے جنوبی اور پسماندہ صوبے سیستان و بلوچستان اور ہمسایہ صوبہ ہرمزگان کے چند حصوں پر مشتمل ہے۔ اس سے قبل بھی یہ علاقہ کئی بار دارالحکومت کی منتقلی کے لیے ایک ممکنہ آپشن کے طور پر زیر بحث آ چکا ہے۔ ایران گزشتہ چند عرصے سے اپنے دارالحکومت کو منتقل کرنے کے بارے میں سوچ رہا ہے، لیکن یہ منصوبہ کافی مہنگا ثابت ہوسکتا ہے۔ تاہم نئے صدر مسعود پیزشکیان کی جانب سے اس مسئلے کو دوبارہ اٹھایا گیا ہے کیونکہ تہران کو بہت سے بڑھتے ہوئے مسائل کا سامنا ہے۔ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی ساحلی علاقے مکران کو ایران اور آس پاس کے علاقوں کے لیے ایک بڑا اقتصادی مرکز بنانا چاہتے ہیں۔ وہ مکران کو کھوئی ہوئی جنت قرار دیتے ہیں۔

اسی طرح صدر مسعود پیزشکیان نے بھی کہا کہ ایران کو اپنے اقتصادی اور سیاسی مرکز کو جنوبی ساحل پر منتقل کرنے کی ضرورت ہے، کیونکہ اس کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں۔دارالحکومت کی منتقلی کے منصوبے کی بحالی نے ایک بار پھر اس کے جواز پر بحث چھیڑ دی ہے، جہاں کئی حلقے تہران کی تاریخی اور اسٹریٹجک اہمیت کو اجاگر کر رہے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…