ہفتہ‬‮ ، 22 فروری‬‮ 2025 

ایرانی دارالحکومت کو پاکستان کے قریب منتقل کرنے کی تیاریاں مگر کیوں؟ حیران کن وجہ سامنےآگئی

datetime 21  فروری‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران (این این آئی )ایرانی دارالحکومت کو گرڈ لاک ٹریفک، پانی کی قلت، وسائل کا ناقص انتظام، بدترین فضائی آلودگی اور زمین کے بتدریج دھنسنے جیسے مسائل کا سامنا ہے جس کی وجہ سے ایران ایک بڑے اقدام کی تیاری پر غور کر رہا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوری میں ایرانی حکومت کی ترجمان فاطمہ مہاجرانی نے تصدیق کی کہ حکام دارالحکومت کی ممکنہ منتقلی کا جائزہ لے رہے ہیں جسے پاکستان کے قریب یعنی مکران کے علاقے منتقل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ مکران خلیج عمان کے کنارے واقع ایک کم ترقی یافتہ ساحلی خطہ ہے، جو ایران کے جنوبی اور پسماندہ صوبے سیستان و بلوچستان اور ہمسایہ صوبہ ہرمزگان کے چند حصوں پر مشتمل ہے۔ اس سے قبل بھی یہ علاقہ کئی بار دارالحکومت کی منتقلی کے لیے ایک ممکنہ آپشن کے طور پر زیر بحث آ چکا ہے۔ ایران گزشتہ چند عرصے سے اپنے دارالحکومت کو منتقل کرنے کے بارے میں سوچ رہا ہے، لیکن یہ منصوبہ کافی مہنگا ثابت ہوسکتا ہے۔ تاہم نئے صدر مسعود پیزشکیان کی جانب سے اس مسئلے کو دوبارہ اٹھایا گیا ہے کیونکہ تہران کو بہت سے بڑھتے ہوئے مسائل کا سامنا ہے۔ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی ساحلی علاقے مکران کو ایران اور آس پاس کے علاقوں کے لیے ایک بڑا اقتصادی مرکز بنانا چاہتے ہیں۔ وہ مکران کو کھوئی ہوئی جنت قرار دیتے ہیں۔

اسی طرح صدر مسعود پیزشکیان نے بھی کہا کہ ایران کو اپنے اقتصادی اور سیاسی مرکز کو جنوبی ساحل پر منتقل کرنے کی ضرورت ہے، کیونکہ اس کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں۔دارالحکومت کی منتقلی کے منصوبے کی بحالی نے ایک بار پھر اس کے جواز پر بحث چھیڑ دی ہے، جہاں کئی حلقے تہران کی تاریخی اور اسٹریٹجک اہمیت کو اجاگر کر رہے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بخارا کا آدھا چاند


رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…