ہفتہ‬‮ ، 15 فروری‬‮ 2025 

2030 میں بڑا سیارچہ زمین سے ٹکرانے کا خطرہ، سائنسدانوں کی کئی ممالک کو وارننگ

datetime 14  فروری‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(این این آئی )امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کے مطابق زمین کی جانب تیزی سے بڑھتا ایک سیارچہ ممکنہ طور پر 22 دسمبر 2032 کو زمین سے ٹکرا سکتا ہے۔ اس کے ٹکرانے کے امکانات 2.1 فیصد ہیں، جبکہ 97.9 فیصد امکان ہے کہ یہ زمین کے قریب سے گزر جائے گا۔ تاہم، اگر یہ زمین سے ٹکرا گیا تو جنوبی امریکہ، جنوبی ایشیا اور افریقہ کے کئی ممالک پر اس کے سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ناسا کے سیارچے ٹیریسٹریل امپیکٹ لاسٹ الرٹ سسٹم اسٹیشن، جو چلی میں واقع ہے، نے دسمبر 2024 میں اس سیارچے کو دریافت کیا۔ ابتدا میں اس کے زمین سے ٹکرانے کے امکانات 1.3 فیصد تھے، لیکن اس کے باوجود ناسا نے اسے سب سے خطرناک خلائی اجسام میں شمار کیا۔یورپی خلائی ایجنسی کے مطابق دنیا بھر کے ماہرین اس سیارچے کے مدار کا درست تعین کرنے کے لیے جدید دوربینوں کا استعمال کر رہے ہیں۔

تاہم، صرف مدار کی پیمائش سے یہ معلوم نہیں ہو سکتا کہ اگر یہ زمین سے ٹکرایا تو اثرات کتنے شدید ہوں گے۔ناسا کے کیٹالینا اسکائی سروے پروجیکٹ کے سائنسدان ڈیوڈ رینکن کے مطابق، اس سیارچے کے ممکنہ اثر کے خطرے کی پٹی کافی وسیع ہے، جو جنوبی امریکہ، بحرالکاہل، جنوبی ایشیا، بحیرہ عرب، اور افریقہ تک پھیلی ہوئی ہے۔خطرے میں آنے والے ممکنہ ممالک میں جنوبی امریکہ میں وینزویلا، کولمبیا اور ایکواڈور، جبکہ جنوبی ایشیا میں بھارت، پاکستان اور بنگلہ دیش اور افریقہ میں ایتھوپیا، سوڈان اورنائجیریا شامل ہیں۔اگر سیارچہ 2024 YR4 خدانخواستہ زمین سے ٹکرا گیا، تو یہ شدید نقصان پہنچا سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ زمین کی گردش کے وقت اور مقام پر منحصر ہوگا کہ یہ کہاں گرے گا۔

1908 میں تونگوسکا واقعہ میں ایک اسی حجم کا سیارچہ سائبیریا میں گرا تھا، جس نے 830 مربع کلومیٹر کے علاقے کو تباہ کر دیا تھا۔ناسا کا 2022 کا DART مشن ایک چھوٹے سیارچے کے مدار کو تبدیل کرنے میں کامیاب رہا تھا، لیکن سائنسدانوں کو خدشہ ہے کہ 2024 YR4 کو ہٹانے کے لیے زیادہ طاقتور طریقے درکار ہوں گے۔اگر 2028 میں اسے ہٹانے کی کوشش کی گئی، تو اس کے لیے بہت زیادہ طاقتور اثر درکار ہوگا۔ ایک بڑے سائز کا خلائی جہاز یا جوہری ہتھیار ہی شاید اسے مثر طریقے سے ہٹانے کے قابل ہوں۔اگر اس سیارچے کو مکمل تباہ کرنے کی کوشش کی گئی، تو یہ چھوٹے ٹکڑوں کی بارش کا سبب بن سکتا ہے، جو مزید تباہی لا سکتی ہے۔بین الاقوامی ماہرین جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کا استعمال کرتے ہوئے سیارچے کے بارے میں مزید ڈیٹا اکٹھا کر رہے ہیں۔

اگلے چند سالوں میں مزید تحقیق سے یہ معلوم ہوگا کہ آیا سیارچہ واقعی زمین سے ٹکرا سکتا ہے یا نہیں، اور اگر ٹکرانے کا خطرہ بڑھتا ہے تو اس کے تدارک کے لیے کیا حکمت عملی اختیار کی جائے گی۔اگرچہ 2024 YR4 کے زمین سے ٹکرانے کے امکانات کم ہیں، لیکن ماہرین اس پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ آنے والے سالوں میں اس کے مدار میں کسی بھی تبدیلی کی مسلسل نگرانی کی جائے گی تاکہ بروقت حفاظتی اقدامات کیے جا سکیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بے ایمان لوگ


جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…