کراچی(این این آئی)خون بہنے کی بیماری ہیموفیلیا کے مریضوں کے لیے بڑی خوشخبری۔ پاکستان میں حکومت سندھ ایک بار پھر سب سے آگے۔ ملک میں پہلی بار حکومت سندھ کی جانب سے ہیموفیلیا کے 22 مریضوں کے علاج کے لیے چھ ماہ کی ہیملیبرا تھراپی کی امداد کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے محکمہ صحت کے ذریعے ہیموفیلیا جیسی مہنگی بیماری کے 22 مریضوں کے لیے چھ ماہ کی ہیملیبرا تھراپی کی مداد فراہم کر دی ہے۔ اس تھراپی کی پہلی خوراک ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی کراچی کے سینٹر میں سیکریٹری صحت سندھ ریحان بلوچ کی موجودگی میں دی گئی۔
قبل ازیں سیکریٹری صحت سندھ ریحان بلوچ ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی کے سینٹر ناظم آباد پہنچے۔ سیکریٹری سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی ڈاکٹر درناز بھی سیکریٹری صحت کے ہمراہ تھیں۔ بانی و سی ای او راحیل احمد نے ریحان بلوچ کا استقبال کیا۔ ریحان بلوچ نے اپنے سامنے ہیموفیلیا کے مریضوں کو ہیملیبرا تھراپی کی پہلی ڈوز لگوائی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے راحیل احمد کا کہنا تھا کہ ہیموفیلیا سوسائٹی کے ساتھ سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کی کوششوں اور وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو کے تعاون کی وجہ سے علاج میں یہ تعاون ممکن ہوا ہے۔ حکومت سندھ کا ہیموفیلیا کے مریضوں کے لیے تعاون قابل تعریف ہے۔
راحیل احمد نے بتایا کہ سوسائٹی میں ہیموفیلیا کے 1400 سے زائد مریض رجسٹرڈ ہیں، سب کو یہی علاج ملنا چاہیے، انہوں نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں محکمہ صحت مزید بچوں کے لیے بھی یہی علاج فراہم کرے گا۔ دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری صحت ریحان بلوچ نے کہا کہ ہیموفیلیا سوسائٹی کی خدمات قابل تعریف ہیں، ہیموفیلیا سینٹر کا دورہ کر کے بیماری کے بارے میں انہیں بہت کچھ نیا پتہ چلا۔
ریحان بلوچ نے اعلان کیا کہ حکومت ہیموفیلیا مریضوں کی مدد بتدریج بڑھاتی جائے گی۔ اس دوران گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری ایس بی سی اے ڈاکٹر درناز جمال نے بتایا کہ محکمہ صحت نے 2022 میں بھی چھ مریضوں کا علاج فراہم کیا تھا، اب یہ دوسرا موقع ہے کہ اس بیماری میں حکومت مدد کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت ہیموفیلیا سوسائٹی کے ساتھ مل کر کراچی کے ایک بڑے اسپتال میں ہیموفیلیا یونٹ بنانے جا رہی ہے۔ اس موقع پر صدر انیس الرحمان، دیگر اراکین رانا شاہد داد، اصغر علی ور ویمن گروپ لیڈر قراہ العین سمیت دیگر بھی موجود تھے۔