اسلام آباد (نیوز ڈیسک) چنئی کے علاقے مائیلاپور میں ایک ٹریفک پولیس کانسٹیبل کو 13 سالہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ لڑکی نے اس سے مدد کے لیے رابطہ کیا تھا۔رپورٹس کے مطابق، لڑکی کی والدہ نے مائیلاپور آل ویمن پولیس سٹیشن میں شکایت درج کرائی تھی کہ ان کی بیٹی 25 جنوری سے لاپتہ ہے۔ پولیس نے شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے لڑکی کو اس کے 16 سالہ بوائے فرینڈ کے ساتھ کڈالور میں پایا۔ مزید تفتیش کرنے پر لڑکی نے بتایا کہ اس کے بوائے فرینڈ نے اسے شادی کے وعدے کے تحت زیادتی کا نشانہ بنایا۔
لڑکی نے 25 جنوری کی رات اپنے گھر سے فرار ہو کر اپنے بوائے فرینڈ کے گھر جانے کی کوشش کی تھی لیکن اس کی والدہ نے اسے اندر آنے کی اجازت نہیں دی۔ بے یار و مددگار وہ مائیلاپور میں سڑک پر سو رہی تھی کہ ایک ٹریفک پولیس کانسٹیبل رامان نے اسے اٹھا کر گھر چھوڑنے کا وعدہ کیا لیکن اس دوران اس نے اسے اپنی گاڑی میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ اس کے بعد وہ لڑکی کو ایک پولیس بوتھ لے گیا جہاں اس نے دوبارہ زیادتی کی، لیکن لڑکی کے شور مچانے پر وہ وہاں سے چلا گیا۔
لڑکی نے خوف کے مارے دوبارہ اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ کڈالور کے ایک رشتہ دار کے گھر فرار ہو گئی جہاں اس کے بوائے فرینڈ نے اسے زیادتی کا نشانہ بنایا۔ پولیس نے شکایت کے بعد پولیس اہلکار اور لڑکی کے بوائے فرینڈکو بچوں کے تحفظ کے قانون کے تحت گرفتار کر لیا ہے۔