اسلام آباد (این این آئی)وزیر دفاع خواجہ آصف نے جنرل (ر) فیض حمید اور بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو پارٹنر ان کرائم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فیض حمید کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی سابق وزیر اعظم کے خلاف بھی چارج شیٹ ہے، شہادتیں سامنے آئیں تو فیض حمید کے ٹرائل کے اثرات سجے کھبے جائیں گے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے بانی پی ٹی آئی اور فیض حمید پر 10 سالہ اقتدار اورملک میں صدارتی نظام لانے کی منصوبہ بندی کاالزام عائد کردیا، انہوں نے کہا کہ سازشیں ناکام ہونے پر سانحہ 9 مئی کیاگیا، عمران خان اور جنرل فیض حمید 5 سے 6 سال حصے دار تھے۔انہوں نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی کو اقتدار میں لانے کا مرکزی کردار جنرل فیض تھے، جنرل فیض اور بانی پی ٹی آئی کی پارٹنرشپ 2018 سے پہلے کی ہے، یہ پارٹنرشپ 9 مئی اور اس کے بعد بھی چلتی رہی، ثبوت اور شواہد سے پچھلے 6 سال کی پارٹنرشپ ثابت ہو جائے گی۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو کس طرح اقتدار میں لایا گا، کس طرح آر ٹی ایس بٹھایا گیا، کس طرح پی ٹی آئی کو 2018 کے انتخابات میں ہر طرح امداد دی گئی، پی ٹی آئی کے دور میں مخالفین کو قید کیا گیا ، جعلی مقدمے بنائی گئے، لوٹ مار کی گئی، بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ نے بڑے بڑے بزنس ٹائیکون کے ساتھ مل کر کرپشن کی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں سینیٹ انتخابات کے پیچھے یہی 2 سے 3 کردار نظر آئیں گے،انہوں نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی کے ملٹری ٹرائل سے متعلق قانون فیصلہ کرے گا،بانی پی ٹی آئی کے دور میں کئی لوگوں کا ملٹری ٹرائل ہوا؟اس سوال پر کہ جنرل فیض کے ملٹری ٹرائل سے اثرات جنرل باجوہ تک بھی پہنچیں گے ؟ وزیر دفاع نے کہا کہ شہادتیں سامنے آئیں تو لازمی طور پر کچھ نہ کچھ اثرات سجے کھبے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ ایک صفحہ برقرار ہے یا پھٹ گیا ہوا ہے نہیں معلوم، انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی نے 12 لوگوں کی شہادتوں کے ثبوت اسمبلی میں پیش نہیں کیے، علی امین گنڈاپور کے گارڈز اپنے بندے مار کر اس کا ملبہ پولیس اور رینجرز پر ڈال رہے ہیں،یہ رینجرز اور پولیس کے شہدا کی بات کیوں نہیں کرتے؟ کیا وہ پاکستانی نہیں ؟۔