منگل‬‮ ، 22 اپریل‬‮ 2025 

انتظار پنجوتھا کو اسلام آباد پولیس کے حوالے کردیا گیا

datetime 4  ‬‮نومبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے انتظار پنجوتھہ بازیابی بازیابی کیس میں تھانہ کوہسار کے ایس ایچ او کو تحقیقات کا حکم دے دیا۔چیف جسٹس عامر فاروق نے بانی پی ٹی آئی کے فوکل پرسن انتظار پنجوتھہ کی بازیابی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے ایس ایچ او کو ہدایت کی کہ آپ ایک دو دن میں انتظار پنجھوتھ سے رابطہ کرکے ان کا بیان لے لیں اور قانون کے مطابق آپ کارروائی آگے بڑھا سکتے ہیں۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ یہ چیزیں اس لیول پر دیکھی جانی چاہیے ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا، ایک مہذب معاشرے میں ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔دوران سماعت، علی بخاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ پرسوں رات کو آئی جی صاحب کی کال آئی اور بتایا کہ ریکوری ہوگئی ہے، میں نے تھانہ کوہسار جا کر انہیں لیا، ان کی حالت اچھی نہیں تھی، میں بتا نہیں سکتا کہ وہ کیا لمحہ تھا جب میں نے اسے دیکھا، یہ واقعہ کل کو کسی کے ساتھ بھی ساتھ ہو سکتا ہے، ہمیں اس معاملے کو دیکھنا چاہیے، انتظار پنجوتھہ ابھی لاہور میں ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ابھی بازیاب وکیل کی ذہنی اور جسمانی حالت ایسی نہیں ہے، کچھ دن بعد پولیس اس معاملے کو مکمل انوسٹی گیٹ اور تعاون کرے، ایک مہذب معاشرے میں اظہار رائے کی آزادی ہونی چاہیے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل صاحب، آپ بھی دیکھیں کہ مسنگ پرسنز کے واقعات کیوں ہو رہے ہیں؟ ہم اس کو اغوا برائے تاوان کا واقعہ کے طور پر ہی لے لیں تو پھر بھی ان واقعات کی روک تھام ہونی چاہیے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ اٹارنی جنرل کی کوششوں سے بازیابی ہوئی لیکن اس بات کو منفی انداز میں لیا جا رہا ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اسلام آباد میں لا اینڈ آرڈر کی صورتحال انتہائی خراب ہے تو کچھ کرنے کی ضرورت ہے، اسلام آباد میں بھی اب کراچی والی صورتحال ہوگئی ہے، میرے اپنے جاننے والوں کو اسلام آباد میں بھتے کی پرچیاں آئی ہیں۔شعیب شاہین ایڈووکیٹ نے کہا کہ جب پولیس ہم جیسے دہشت گردوں کے پیچھے ہوگی تو ڈکیتیاں بھی ہوں گی اور جرائم بھی بڑھیں گے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اٹارنی جنرل نے کوشش کی، وہ لا افسر ہیں لہٰذا ان کے خلاف منفی مہم نہیں ہونی چاہیے، میں نے انتظار پنجوتھہ سے متعلق ٹی وی پر دیکھا اور بہت برا لگا، یہ ادارے اور تمام لوگوں کے لیے شرمندگی کا باعث ہے، مسنگ پرسنز اور اسٹریٹ کرائمز بہت بڑھ گئے ہیں۔چیف جسٹس نے پولیس کو ہدایت کی کہ انتظارپنجھوتہ کا بیان ریکارڈ کریں اورواقعہ کی مکمل تحقیقات کریں۔

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ انتظارپنجوتھہ سے متعلق ٹی وی پردیکھا اور بہت برا لگا، یہ ادارے اورتمام لوگوں کیلئے شرمندگی کا باعث ہے،مسنگ پرسنز اورسٹریٹ کرائمز بہت بڑھ گئے ہیں۔ چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اس واقعہ کوبھی اغوا برائے تاوان کے طورپرلیں توپھر بھی ان واقعات کی روک تھام ہونی چاہئے۔انہوں نے ریمارکس دیے کہ اسلام آباد میں لا اینڈ آرڈرکی صورتحال انتہائی خراب ہے، عدالت نے انتظارپنجوتھہ کا بیان ریکارڈ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے بازیابی کی درخواست نمٹا دی۔



کالم



Rich Dad — Poor Dad


وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…