بدھ‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پاکستان کے پیدا کردہ مسائل دوطرفہ تعلقات کی راہ میں رکاوٹ ہیں، بھارت کی ہرزہ سرائی

datetime 10  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لکھنو( اے این این ) بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان کی طرف سے پیدا کیے گئے مسائل دوطرفہ تعلقات کی بہتری کی راہ میں رکاوٹ بن رہے ہیں،مودی حکومت نے اقتدار سنبھالتے ہی ہمسایوں سے اچھے تعلقات کی کوششیں شروع کیں،ہم نے نہ صرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے دل بھی ملیں، یہ قابل قبول نہیں کہ پاکستان ہمارے بے گناہ شہریوں کو مارے اور ہم منہ بند رکھیں،ہماری افواج سرحدوں کا بھرپور دفاع کررہی ہیں ۔ لکھنو میں بزرگ رہنما ڈی پی بورا کے75ویں یوم پیدائش کے موقع پر سینئر سٹیزن کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ بھارت پاکستان کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے ہمیشہ یہ کہتا رہا ہے کہ ہمارے دل ملنے چاہیے، یہ افسوس ناک امر ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ پاکستان نے مسائل پیدا کیے جو دوطرفہ تعلقات کی بہتری میں رکاوٹ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میں براہ راست ا لزام نہیں لگا رہا ہوسکتا ہے بعض دوسرے لوگ داخلی مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے دہشت گردی کی کارروائی کررہے ہوں۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے سینئر رہنما اٹل بہاری واجپائی یہ کہا کرتے ہیں کہ ہمیں اس حقیقت کو تسلیم کرناچاہیے کہ زندگی میں دوست بدلے جاسکتے ہیں مگر ہمسائے نہیں اس لئے ہمیں ہمسایوں کے ساتھ اچھے مراسم رکھنے چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ جب سے نریندر مودی نے بطور وزیراعظم حلف اٹھایا اسی دن سے ہمسایہ ملکوں کے ساتھ تعلقات بہتربنانے کی کوششیں شروع کردی گئیں یہی وجہ ہے کہ نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں تمام ملکوں کے سربراہان کو مدعو کیاگیا۔ ہم نے نہ صرف ہاتھ بڑھایا بلکہ یہ چاہتے ہیں کہ ہمارے دل ملنے چاہیے۔ راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ وزارت داخلہ کا چارج سنبھالنے کے بعد ایک روز بی ایس ایف کے ڈائریکٹر جنرل نے انہیں ٹیلی فون کرکے بتایا کہ پاکستانی رینجرز نے پانچ بھارتی شہریوں کو ہلاک کردیا ہے جس پر میں ان سے پوچھا کہ ہماری فورسز نے کیا کیا تو انہوں نے جواب دیا کہ ہم نے سفید جھنڈا لہرایا جس کا مطلب یہ ہے کہ ہم بات چیت اور فلیٹ میٹنگ کا انعقاد چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ ہماری برداشت کی انتہائی حد ہے۔ راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ ہمارے لئے یہ قابل قبول نہیں کہ پاکستان ہمارے بے گناہ لوگوں کو مارے اورہم منہ بند رکھیں۔ انہوں نے کہاکہ میں نے بی ایس ایف سے کہا ہے کہ لوگوں کا تحفظ کریں اور پہلی گولی ہماری طرف سے نہیں چلنی چاہیے لیکن اگر دوسری جانب سے فائرنگ ہوتو اس کا بھرپور جواب دیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ اس کے بعد کیا ہوا سب جانتے ہیں پاکستان کواقوام متحد ہ کی پناہ لینا پڑی،ہماری فوج اور پیرا ملٹری فورسز پوری مستعدی سے سرحدوں کا دفاع کررہی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا انوکھا علاج


نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…