واشنگٹن / اسلام آباد(این این آئی)آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے لیے قرض پروگرام کی منظوری دے دی۔تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں آئی ایم ایف کی ایم ڈی کرسٹلینا جورجیویا کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں پاکستان کا ایجنڈا سر فہرست تھا۔
اجلاس میں جائزہ مشن اور پاکستان کے درمیان طے پانیوالے سٹاف سطح کے معاہدے اور پاکستان کیلئے 7 ارب ڈالرز قرض پروگرام کی منظوری دی گئی۔ایگزیکٹیو بورڈ نے منظوری کے بعد 1.1ارب ڈالر کی پہلی قسط جاری کرنے کی بھی منظوری دے دی۔ پاکستان کیلئے نیا قرض پروگرام 37 ماہ پر محیط ہوگا، پاکستان کو قرض 5 فیصد شرح سود سے کم پر ملے گا۔وزیراعظم شہباز شریف نے آئی ایم ایف سے 7ارب ڈالر کے پیکیج کی منظوری پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ کے فضل و کرم سے معاشی اصلاحات کا نفاذ تیزی سے جاری ہے ،پاکستان کے معاشی استحکام کے بعد معاشی ترقی کے اہداف کے حصول کیلئے یونہی محنت جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کاروباری سرگرمیوں اور سرمایہ کاری میں اضافہ خوش آئند اور معاشی ٹیم کی محنت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ سفارتی محاذ پر کامیابیوں کیساتھ ساتھ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے ترسیلات زر میں اضافہ ان کی حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاسی ہے جس پر پاکستانی برادی کے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر یونہی محنت جاری رہی تو انشا اللہ یہ پاکستان کا آخری آئی ایم ایف پروگرام ہوگا۔وزیراعظم نے آئی ایم ایف پیکیج کے حوالے معاونت کی فراہمی پر دوست ممالک بالخصوص سعودی عرب، چین اور متحدہ عرب امارات ،ایم ڈی آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا اوت اور ان کی پوری ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔وزیراعظم نے پوری حکومتی معاشی ٹیم، نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب ،آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، وزیر مملکت خزانہ علی پرویز ملک، پاکستان کے چینی سفیر خلیل ہاشمی، پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زائیڈونگ، سیکرٹری خزانہ ، تمام صوبائی حکومتوں بالخصوص وزیر اعلی پنجاب مریم نواز، وزیر ِ اعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی کا بھی شکریہ ادا کیا۔
دوسری جانب سٹیٹ بینک کے گورنر جمیل احمد نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پیکیج منظور ہونے کی خوشخبری سنائی اور کہا کہ پاکستان کو ایک ار ب10کروڑڈالرکی پہلی قسط جلد مل جائے گی۔ آئی ایم ایف کی طرف سے پاکستان کیلئے پیکیج کی منظوری ہماری اقتصادی پالیسیوں پراعتماد کا اظہار ہے ، پاکستانی معیشت وقت کے ساتھ ساتھ بہتر ہو رہی ہے اور ہمیں اپنے تمام دوست ممالک کا بھی مکمل اعتماد حاصل ہے۔