اسلام آباد (نیوز ڈیسک) گوگل نے پنجاب کےشہر لاہور میں’’تھنک ایپس 2024‘‘کے نام سے بڑی بیٹھک رکھ لی۔ جس میں عالمی اور علاقائی صنعت کے بڑے ناموں کو بلا کر 350 سرکردہ ڈویلپرز کو نئی تکنیکس سیکھنے کے مواقعے فراہم کیے گئے۔ایپس کیسی ہونی چاہیے،ان سے ڈالر کیسے کمائے جاتے ہیں؟ یہ جاننے کے لیے گوگل نے ایپس ڈویلپمنٹ میں بڑا نام لیڈز ٹیکنالوجی کے فاونڈر محمد حسان افضل کو خصوصی طور پر مدعو کیا۔انہوں نے نوجوان ڈویلپرز کے ساتھ اپنے تجربات کو شیئر کیا اور انہیں خصوصی گر سکھائے کہ اس انڈسٹری میں نام اور ڈالر کیسے کمانے ہیں۔
کون سی ایپس بنانی ہیں اور ان کامستقبل کیا ہے۔؟تقریب میں سعد حمید نے گیم انڈسٹری اور خرم سرمد نے سروسز کے شعبے میں اپنی خدمات اور تجربات بارے آگاہ کیا۔میڈیا سے گفت گو کرتے ہوئے محمد حسان افضل کا کہنا تھا کہ ایپس ڈویلپمنٹ ایسی انڈسٹری ہے کہ جس میں نوجوان اپنا مستقبل بنا سکتے ہیں۔ نوکریاں تلاش کرنے کی بجائے انویسٹر تلاش کریں اور ان کے ساتھ مل کر اپنے کاروبار کو شروع کریں۔محمد حسان افضل نے بلا صلاحیت نوجوانوں کے پیشکش کی کہ اگر ان کے پاس پیسے نہیں تو وہ منفرد آئیڈیا لائیں، سرمایہ کاری وہ کریں گے۔ایپس اور گیمنگ انڈسٹری میں نیا قدم رکھنے والے ایپ ورکس کے سی ای او سعید اقبال نے کہا کہ انہوں نے اس انڈسٹری میں بہت زیادہ پوٹینشل دیکھا ہے، وہ کئی دہائیوں سے عالمی کاروبار سے منسلک ہیں اور اب اس انڈسٹری میں ملینز ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ جس سے نہ صرف نوجوانوں کو روزگار ملے گا بلکہ پاکستان میں زرمبادلہ بھی آئے گا۔
ایپ سورس کے سی ای او نعیم نور نے کہا کہ مستبقل اے آئی کا ہے اور وہ اسی میں آگے بڑھیں گے اور نئی راہیں تلاش کریں گے۔لیڈز ٹیکنالوجی کے سی ای او محمد عباس نے گوگل کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے پاکستان میں آ کر نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی۔پاکستان کی ایپ اور گیمنگ انڈسٹری پر تبصرہ کرتے ہوئے، پاکستان کے لیے گوگل کے ڈائریکٹر، فرحان ایس قریشی نے کہا کہ مستقبل میں طویل مدتی ترقی کی اعلیٰ صلاحیت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ’’متعدد پاکستانی اسٹوڈیوز موبائل ایپ ڈیولپمنٹ میں سرفہرست ہیں، جو روزانہ لاکھوں ڈاؤن لوڈز مسلسل پیدا کر رہے ہیں، سینکڑوں پاکستانیوں کو ملازمت فراہم کر رہے ہیں اور عالمی توجہ حاصل کر رہے ہیں۔‘‘گوگل کے نمائندوں نے نوجوان ڈویلپرز کو 5 گھنٹوں پر مشتمل سیشن میں اس انڈسٹری میں آگے بڑھنے کے لیے گائیڈ بھی کیا۔