اسلام آباد(این این آئی)مدت ختم ہونے کے باوجود 60ہزار اسلحہ لائسنسز منسوخ نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے ، ایکسپائرڈ اسلحہ لائسنس منسوخ نہ کرنے پرقومی خزانے کو تیس کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔میڈیارپورٹ کے مطابق ساٹھ ہزار اسلحہ لائسنس کی مدت دوسال پہلے ختم ہونے کے باجود نادرا نے منسوخ نہیں کیا،آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ اسلحہ لائسنس پالیسی کی روشنی میں ایک سال گزرنے کے بعد لائسنس منسوخ کرنا ہوتاہے۔
ذرائع کے مطابق آڈٹ ٹیم کی جانب سے ذمہ دارافراد کیخلاف ایکشن لینے کیساتھ ساتھ لائسنس ہولڈرزپرجرمانے اور نادرا کے ذمہ دار حکام کیخلاف بھی کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ میں دوہزار اسلحہ لائسنسز کا ریکارڈ بھی غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے، وزارت داخلہ نے پچھلے سال 46465لائسنسز جاری کیے گئے جن میں سے دو ہزار لائسنز کا ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا اور ایک کروڑ روپے سے زائد کی رقم کا ریکارڈ بھی خزانے کے پاس نہیں ہے۔
اسلحہ لائسنس سے حاصل 35کروڑ کی رقم سرکاری بینک میں رکھنے کی بجائے نجی بینک میں رکھنے کا انکشاف بھی ہوا ہے ، نادرا نے پبلک کا پیسہ سرکاری بینک میں رکھنے کی بجائے نجی بینک میں رکھنے کا جواز پیش نہیں کیا ہے۔