لاہور ( این این آئی) اداکار طاہر انجم تشدد کیس میں عدالت نے ملزمہ انیلہ ریاض کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا،ملزمہ نے اداکار سے معافی مانگ لی جس پر انہوں نے معاف بھی کردیا۔جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم احمد نے پولیس کی درخواست پر سماعت کی۔ پولیس نے انیلہ ریاض کو جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو پیش کیا۔عدالت نے پولیس کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ملزمہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔دریں اثنا انچارج انویسٹی گیشن قلعہ گجر سنگھ یاسر چیمہ نے بتایا کہ نیلی پری نے معافی مانگ لی جس پر اداکار طاہر انجم نے نیلی پری کو معاف کر دیا۔ایس پی انویسٹی گیشن سول لائنز کے سامنے پیش ہو کر اداکار طاہر انجم نے تحریری طور پر معافی نامہ جمع کروا دیا۔
ذرائع کے مطابق نیلی پری کی فیملی نے اداکار طاہر انجم سے گھر میں جاکر معافی مانگ لی، وقوعہ کے بعد نیلی پری خود بھی اداکا ر طاہر انجم سے معافی مانگنے گئی تھی، اس وقت غصے میں ہونے کی وجہ سے طاہر انجم نے نیلی پری کو معافی نہیں دی، بعدازاں فیملی کی طرف سے معافی مانگنے پر اداکار نے معافی دی۔نیلی پری کو عدالت نے جوڈیشل بھجوا دیا ہے۔ وکیل کی طرف سے معافی نامہ عدالت میں پیش کرنے کے بعد نیلی پری کو رہائی مل جائے گی۔واضح رہے کہ نیلی پری نے اداکار طاہر انجم کو پنجاب اسمبلی کے باہر تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ ملزمہ کے خلاف تھانہ قلعہ گجر سنگھ پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا۔
مقدمے میں چوری اور دھمکیوں سمیت دیگر دفعات لگائی گئی ہیں۔پولیس کو ابتدائی بیان میں ملزمہ کا کہنا تھا کہ طاہر انجم چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف شوشل میڈیا پر پوسٹیں شیئر کرتے تھے اور انہیں دیکھ کر طیش میں آگئی۔ملزمہ انیلہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے طاہر انجم کو مارنے کی منصوبہ بندی نہیں کی تھی اور انہوں نے طاہر انجم کو تھپڑ مارے۔