فلو ریڈا(این این آئی)قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے سپر ایٹ مرحلے تک پہنچنے میں ناکامی پر مداحوں سے معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ میں بیٹنگ نے مایوس کیا۔تفصیلات کے مطابق گرین شرٹس کو ٹورنامنٹ کے سب سے بڑے اپ سیٹ کا سامنا اس وقت کرنا پڑا تھا جب پہلی مرتبہ ورلڈ کپ کھیلنے والی امریکا کی ٹیم نے 2009 کی چیمپیئن کو سپر اوور میں شکست دی تھی جبکہ اگلے میچ میں روایتی حریف بھارت نے انہیں سنسنی خیز مقابلے کے بعد زیر کیا تھا اور پاکستانی بلے باز 120 رنز کا ہدف بھی حاصل نہیں کر سکے تھے۔ورلڈ کپ کے گروپ اے سے بھارت اور امریکا نے سپر ایٹ مرحلے کے لیے کوالیفائی کیا ہے اور آئرلینڈ کے خلاف تین وکٹوں سے فتح کے بعد پاکستانی ٹیم گروپ میں تیسرے نمبر پر رہی۔
بابر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مداحوں کے نام پیغام کہا کہ ہمارا ساتھ دینے کے لیے آپ کا بہت شکریہ اور میں اس کارکردگی پر معذرت خواہ ہوں۔انہوںنے کہاکہ میں جانتا ہوں کہ شائقین اور ٹیم ہماری پرفارمنس سے افسردہ ہیں لیکن یہ کسی ایک کھلاڑی کا قصور نہیں ہے اور ہم سب نے غلطی کی ہے۔بابر اعظم نے گزشتہ سال بھارت میں ہونے والے 50 اوورز کے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل مرحلے تک رسائی میں ناکامی پر تینوں فارمیٹس کی کپتانی چھوڑ دی تھی لیکن ٹی20 ورلڈ کپ سے قبل انہیں دوبارہ قیادت کا منصب سونپ دیا گیا تھا۔ٹورنامنٹ میں ٹیم کی ابتر پرفارمنس کے دوران ٹیم کے اندر اختلافات کی خبریں بھی زیر گردش رہیں اور ٹیم کی خراب پرفارمنس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ محسن نقوی نے بھی گزشتہ ہفتے ٹیم کی بڑی سرجری کا وعدہ کیا تھا۔ٹیم کی بیٹنگ میں کارکردگی مایوس کن رہی کیونکہ بلے باز پاور پلے کے اوورز کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے میں ناکام رہے اور شراکت داری قائم نہ کر سکے۔
بابر اعظم نے کہا کہ یہاں کی پچز نے فاسٹ بالرز کی تھوڑی مدد دی تاہم مجھے لگتا ہے کہ مجموعی طور پر ہماری بیٹنگ نہیں چل سکی، ہم دو میچز اچھی پوزیشن میں ہونے کے باوجود بھی نہیں جیت سکے۔آل رائونڈر عماد وسیم نے کہا تھا کہ ٹیم کو وائٹ بال کرکٹ کے لیے اپنے نقطہ نظر کو مکمل طور پر تبدیل کرنے کی ضرورت ہے اور بابر بھی ان سے متفق نظر آتے ہیں۔قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ ہر کھلاڑی کو سوچنا ہوگا کیونکہ کرکٹ بہت تیز ہو گئی ہے، جدید کرکٹ کے ساتھ آپ کو کھیل سے آگاہی ہونی چاہیے۔