اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد کی مارگلہ ہائیکنگ ٹریل فائیو کے قریب کھائی سے مردہ حالت میں پائے جانے والے طالب علم کے کیس میں انویسٹی گیشن ٹیم نے طحہ کے پانچوں دوستوں کے بیانات قلمبند کر لیے۔طحہ کے دوستوں کی جانب سے انویسٹی گیشن ٹیم کو دیے گئے بیان میں کہا گیا کہ طحہ اور ایک اور دوست کو بڑے پتھر کو کراس کرتے چوٹ لگ گئی تھی، طحہ نے مزید اوپر جانے سے انکار کر دیا تھا کہ وہ نیچے والے راستے سے جائے گا۔ٹیم کو دیے گئے بیان میں دوستوں نے بتایا کہ اوپر پہنچنے کے بعد طحہ کا نمبر مسلسل ملاتے رہے لیکن اس سے رابطہ نہیں ہوا، ایک پوائنٹ پر پہنچنے کے بعد ہم نے رینجرز کو کال کی، رینجرز نے ہمیں ریسکیو کیا اور اپنے پوائنٹ پر لے گئے۔
انویسٹی گیشن ٹیم کے مطابق رینجرز نے تمام لڑکوں کی تفصیلات حاصل کیں اور ان کی تصاویر بھی لیں، بعد ازاں تمام دوست پیر سوہاوہ روڈ سے گاڑی بک کرواکر میٹرو اسٹیشن آئے اور گھر پہنچ کے طحہ کی امی سے طحہ کا پوچھا تو معلوم ہو کہ وہ ابھی تک نہیں آیا۔طحہ کے دوستوں نے بتایا کہ رات کو تھانہ سیکریٹریٹ پولیس نے طلب کرلیا اور واقعے سے متعلق تفتیش کی۔
ذرائع کے مطابق طحہ کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ ابھی تک موصول نہیں ہوئی، پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد تفتیش کو مزید آگے بڑھایا جائے گا، موقع سے جمع کیے گئے تمام شواہد کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔واضح رہے کہ مبینہ طور پر لاپتا طالب علم طحہ کی لاش ٹریل فائیو میں واقع ایک کھائی میں دیکھی گئی جبکہ نوجوان کی والدہ اور دیگر لواحقین لاش کی شناخت کے لیے وہاں موجو د تھے۔پولیس ذرائع کے مطابق طالبعلم کی لاش کی نشاندہی محکمہ جنگلات کے لوگوں نے کی، طالبعلم کی لاش ایک گہری کھائی میں سے ملی۔