منگل‬‮ ، 06 مئی‬‮‬‮ 2025 

دنیا بھر کی افواج کی طرح ہماری فوج بھی اپنی آئینی حدود میں رہے، محمود اچکزئی

datetime 21  مئی‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)تحریک تحفظ آئین پاکستان کے صدر محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ جب ہم آئین کی بات کرتے ہیں تو بعض ادارے یہ سمجھتے ہیں کہ ہم ان کے خلاف بات کر رہے ہیں ہم چاہتے ہیں جس طرح دنیا بھر کی افواج اپنی آئینی حدود میں کام کرتی ہیں آپ بھی اسی حدود میں کام کریں۔تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان دن بدن ترقی کے بجائے تنزلی کی جانب بڑھ رہا ہے اگر ہم نے ملک کو تباہ کرنے والوں کے ہاتھ نہ روکے تو یہ ملک نہیں رہے گا، یہ ملک اس لیے نہیں بنایا تھا کہ ہم لوگوں کی ماں بہن کو گالیاں دیں، دنیا جہان کی ہر نعمت اس ملک میں ہے، سورہ رحمن میں اللہ نے جو نعمتیں بیان کی وہ پاکستان میں موجود ہیں مگر لیکن سوال یہ ہے کہ اس سب کے بعد بھی ہم بھوکے کیوں مر رہے ہیں؟ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہم اپنے آئین کی پاس داری نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم آئین کی بات کرتے ہیں تو بعض ادارے یہ سمجھتے ہیں کہ ہم ان کے خلاف بات کر رہے ہیں ہم خود کہتے ہیں کہ ملک جاسوسی اداروں کے بغیر نہیں چل سکتا ہم چاہتے ہیں ہماری افواج دنیا کی بہترین افواج میں سے ہو لیکن ہم چاہتے ہیں کہ افواج اپنے دائرے میں رہیں، جس طرح پوری دنیا کی افواج اپنی آئینی حدود میں کام کرتی ہیں آپ بھی اسی حدود میں کام کریں۔انہوں ںے کہا کہ میں سخت ترین بات بھی آرام سے کرنے کا قائل ہوں، نواز شریف کہتے تھے ووٹ کو عزت دو، ہم بھی یہی کہتے ہیں کہ ووٹ کو عزت دی جائے، تمام انسان برابر ہیں ہمیں امیر اور غریب میں تفریق ختم کرنی ہوگی، منتخب پارلیمان کو طاقت کا سر چشمہ بنانا ہوگا۔محمود خان اچکزئی نے کہا کہ آج ہماری حالت بہت خراب ہے عدلیہ دبا میں ہے، آج حالات ایسے ہیں کہ اگر پیسے والا دعوی کردے کہ فلاں کی بیوی میری بیوی ہے تو پاکستانی عدالت میں اس کے حق میں فیصلہ آجائے گا، لوگ اس کے حق میں جھوٹی گواہی دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایک مارشل لا، دوسرا مارشل لا اور پھر تیسرا مارشل لا، اب اگر آئین کو روندا گیا تو ہم سب کو یہ اعلان کرنا چاہیے کہ ہم سب سڑکوں پر ہوں گے، ہم ہر صورت میں آئین پاکستان کا تحفظ یقینی بنائیں گے۔انہوںنے کہاکہ سینٹ الیکشن میں ایک ایک ووٹ 60 سے 70 کروڑ روپے میں فروخت ہوا، یہاں ایک ووٹ خریدنے کے لیے 70 کروڑ دیے جاتے ہیں اور ایک پریس کلب کو چلانے کے لیے سالانہ 50 لاکھ روپے دیے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب حقیقی معنوں میں خواتین کو ان کے حقوق دینا ہوں گے، قرآن مجید کے مطابق خواتین کو ان کے حقوق دیے جائیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



محترم چور صاحب عیش کرو


آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…