لندن(نیوز ڈیسک) لندن پولیس نے الطاف حسین کی منی لانڈرنگ کیس میں توسیع کردی ہے ۔منی لانڈرنگ کیس میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا انٹرویو مکمل ہوگیا جس کے بعد انہیں تیسری بار ضمانت میں توسیع دے دی گئی۔منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت ختم ہونے کے بعد ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین اپنا بیان ریکارڈ کرانے لندن پولیس اسٹیشن پہنچے جہاں ان کا انٹرویو کیا گیا اس موقع پر بیرسٹر فروغ نسیم، فاروق ستار، محمد انور،ندیم نصرت، بیرسٹر سیف اور دیگر بھی موجود تھے۔ اسکاٹ لینڈ یارڈ کی ٹیم نے الطاف حسین سے انٹرویو کیا اور ڈھائی گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہنے والے انٹرویو کے دوران ایم کیو ایم کی جانب سے ضمانت میں توسیع کی درخواست کی گئی جسے منظور کرتے ہوئے تیسری مرتبہ الطاف حسین کی ضمانت میں توسیع کردی گئی۔واضح رہے کہ 26 اگست کو ایم کیو ایم کے قائد نے عدالت میں پیشی کے لئے مزید وقت مانگا تھا۔ لندن کے علاقے ایجویر میں اسکاٹ لینڈ یارڈ نے ایم کیو ایم کے قائد کی رہائش گاہ پر چھاپہ مار کر لاکھوں پاؤنڈز برآمد کئے تھے جس کے بعد ان پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین خلاف منی لانڈرنگ کیس میں مدت ضمانت ختم ہونے پر لندن کے سدرک پولیس اسٹیشن پہنچ گئے ہیں جہاں وہ پولیس کو اپنا بیان ریکارڈ کروائیں گے.ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو پولیس اسٹیشن کے پچھلے دروازے سے اندر لے جایا گیا.اس موقع پر ایم کیو ایم رہنما محمد انور، فاروق ستار، بیرسٹر سیف اور دیگر رہنما بھی الطاف حسین کے ہمراہ پولیس اسٹیشن میں موجود ہیں.ایم کیو ایم قائد کے خلاف منی لانڈرنگ کا کیس اْس وقت شروع ہوا جب اسکاٹ لینڈ یارڈ نے ایم کیو ایم کے مقتول رہنما ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں ایم کیوایم لندن سیکریٹریٹ سمیت مختلف گھروں پر 2012 میں چھاپے مارے، ان چھاپوں کے دوران 6 لاکھ پاؤنڈ برآمد ہوئے تھے.برطانوی پولیس کی جانب سے 3 جون 2014 کو الطاف حسین کو منی لانڈرنگ کے الزامات میں نارتھ ویسٹ کے ایک گھر سے گرفتار کرکے سینٹرل لندن کے پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا.