کابل (اے ایف پی، رائٹرز) افغانستان کے شہر قندوز میں اسپتال پر امریکی بمباری میں 19 افراد جاں بحق ہوگئے، عالمی طبی امدادی اداریڈاکٹرز ود آوٹ بارڈرز نے حملے کا ذمہ دار امریکا کو قرار دیا ہے، ادارے کا کہنا ہے کہ افغان فوج اور امریکی جنگی طیاروں کو بارہا خبردار کیے جانے کے باوجود قندوز میں ان کے زیر انتظام ٹراما سینٹر پر 30 منٹ تک بمباری جاری رہی اور پے درپے بم پھینکے گئے،عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ رات گئے 2 بجکر 10 منٹ پر امریکی طیاروں کی جانب سے پہلا بم گرائے جانے کے بعد اسپتال کے عملے نے 2 بجکر 19 منٹ پر نیٹو کے حکام کو فون کیا اور چند منٹ بعد واشنگٹن کو بھی فون کیا تاہم اس کے باوجود 3 بجکر 13 منٹ تک ٹراما سینٹر پر بمباری کا سلسلہ نہ رک سکا۔ اسپتال جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب امریکی افواج کی وحشت کا نشانہ بنا ، ایم ایس ایف کے مطابق خوفناک بمباری میں ڈاکٹروں اور نرسوں سمیت عملے کے12 ارکان اور 3 بچوں سمیت 7 شہری ہلاک جبکہ 39افرادزخمی ہوئے، ایم ایس ایف کا کہنا ہے کہ حملے کے وقت اسپتال میں 105 مریض اور ان کے تیمار دار اور ادارے کے 105 غیر ملکی اور مقامی ارکان اپنے فرائض سرانجام دے رہے تھے، ایم ایس کے مطابق درجنوں افراد اب بھی لاپتہ ہیں جن کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے، اقوام متحدہ نے اسپتال پر بمباری کی سخت ترین مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابل معافی اور مجرمانہ فعل قرار دیا ہے، اقوام متحدہ کے مطابق طبی مرکز کو نشانہ بنانا جنگی جرم کے زمرے میں آتا ہے۔