پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

موسمیاتی تبدیلی لاکھوں انسانوں کا مستقبل داﺅ پر لگادیا،عالمی ادارے کے تہلکہ خیز انکشافات

datetime 2  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(نیوزڈیسک)برطانیہ میں قائم امدادی ادارے آکسفیم نے خبردار کیا ہے کہ اس سال اور آیندہ سال کم سے کم ایک کروڑ افراد کو قحط سالی اور بے موسمی بارشوں کی وجہ سے بھوک کا سامنا کرنا پڑے گا،اقوام متحدہ کے تحت اداروں کے فراہم کردہ اعدادوشمار کے مطابق صرف افریقی ملک ایتھوپیا میں پینتالیس لاکھ افراد کو امدادی خوراک کی ضرورت ہوگی کیونکہ ایل نینو اثرات اور طویل المیعاد موسمیاتی تبدیلی نے موسم برسات کو بالکل ناقابل پیشین گوئی بنا دیا ہے۔بحرالکاہل میں حدت ایل نینو کا سبب بنی ہے۔اس کے نتیجے میں دنیا کے بعض حصوں میں موسم خشک ہوتا ہے اور بعض میں سیلاب آجاتے ہیں۔اس سال اکتوبر سے جنوری تک ایل نینو عروج پر رہے گا۔قبل ازیں 1997 اور 1998 میں ایل نینو ہوا تھا۔آکسفیم کے چیف ایگزیکٹو مارک گولڈرنگ کا کہنا ہے کہ مونجی اور مکئی کی فصلیں خطرے سے دوچار ہیں اور جنوبی افریقا سے وسطی امریکا تک لاکھوں غریب لوگوں کے لیے ان کے سنگین مضمرات ہوسکتے ہیں۔جنوبی افریقا میں پہلے ہی شدید گرم موسم کی وجہ سے فصلیں تباہی سے دوچار ہیں۔جنوبی افریقا میں مکئی کی فصل کی پیداوار میں ایک تہائی کمی واقع ہوچکی ہے اور گرم موسم سے فصلوں کی پیدوار میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔پڑوسی ملک زمبابوے میں مکئی کی کاشت میں 35 فی صد کمی واقع ہوئی تھی۔خشک سالی کی وجہ سے فارم سیکٹر نے جولائی میں اپنی اقتصادی شرح نمو کو نصف کردیا تھا۔اقوام متحدہ کے تحت عالمی ادارہ خوراک وزراعت کے مطابق اس سال خشک موسم کی وجہ سے وسطی امریکا کے ممالک میں مکئی کی پیدوار میں 60 فی صد اور دالوں کی پیداوار میں 80 فی صد کمی واقع ہوئی ہے۔آکسفیم نے بیان میں بتایا ہے کہ موسمی حدت میں اضافے سے جنوب مشرقی ایشیا کے ممالک بھی متاثر ہوئے ہیں۔ادارے کے ڈائریکٹر گولڈ رنگ نے حکومتوں اور امدادی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انسانی بحران کو رونما ہونے سے روکنے کے لیے فوری طور پر اقدامات کریں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…