روالپنڈی(این این آئی)امریکی صحافی مارک سیگل نے کہاہے کہ پرویز مشرف نے بےنظیر بھٹو کو دھمکی آمیز کال کی تھی اور کہا تھا کہ آپ کی سلامتی کا انحصار میرے اور آپ کے تعلقات پر ہے، مشرف کی فون کال کے بعد بے نظیر پریشان نظر آئیں،مجھے ای میل کر کے کہا اگر مجھے قتل کیا گیا تو ذمہ دار پرویز مشرف ہونگے ۔کراچی میں بی بی کے ٹرک پرموجودلوگ فون پر بات کر رہے تھے، اس کا مطلب یہ تھا کہ جیمرز کام ہی نہیں کر رہے تھے، بے نظیر بھٹو کراچی دھماکے بعد بہت پریشان تھیں، انہوں نے کہا کہ پروٹوکول کے مطابق سیکیورٹی نہیں دی گئی۔ گزشتہ روز اپنا بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے امریکی صحا فی نے کہاکہ سابق صدرجنرل(ر) پرویز مشرف نے بے نظیر بھٹو کو دھمکی والی کال کی تھی اور کہا تھا کہ ٓپ کی سلامتی کا انحصار میرے اورآپ کے تعلقات پر ہے،امریکی صحافی کا کہنا تھا کہ مشرف کی فون کال کے بعد بے نظیر پریشان نظر آئیں، بے نظیر بھٹو نے ای میل کرکے کہا کہ اگر انھیں قتل کیا گیا تو ذمے دار پرویز مشرف ہوں گے،مارک سیگل نے بتایا کہ کراچی میں بی بی کے ٹرک پرموجودلوگ فون پر بات کر رہے تھے، اس کا مطلب یہ تھا کہ جیمرز کام ہی نہیں کر رہے تھے، بے نظیر بھٹو کراچی دھماکے بعد بہت پریشان تھیں، بے نظیر نے کہاانہیں پروٹوکول کے مطابق سیکورٹی نہیں دی گئی،امریکی صحافی کا کہنا تھا کہ وہ اپنے آپ کو غیر محفوظ محسوس کر رہی تھیں، میری ان سے بات ہوئی تھی، 26 اکتوبر 2007 کو بی بی کی ای میل میرے ذاتی اکاونٹ پر آئی، ای میل کا سبجیکٹ تھا موسٹ ارجنٹ، بی بی نے کہا کہ تم دلیر اور قابل اعتماد ہو اس لیے تمہیں ای میل کی ،اس سے قبل سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کے قتل کے مقدمے میں امریکی شہری مارک سیگل کا بیان جمعرات کو پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق شام ساڑھے سات بجے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے ریکارڈ کیاگیا،امریکی شہری نے واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے میں جاکر اپنا بیان ریکارڈ کروایا،میڈیانمائندوں کو عدالتی کارروائی دیکھنے کی اجازت حاصل نہیں تھی ،اس مقدمے کے سرکاری وکیل چوہدری ذوالفقار علی نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایاکہ امریکی شہری کا بیان لینے کے لیے راولپنڈی کے کمشنر آفس میں عارضی عدالت قائم کی گئیجس میں مارک سیگل اپنا بیان ریکارڈ کروایا،ا±نھوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نے اپنی موت سے دس روز پہلے مارک سیگل کو جو ای میل بھیجی تھی ا±س میں کہا گیا تھا کہ ا±ن کی جان کو سخت خطرات لاحق ہیں،وکیل استغاثہ نے بتایاکہ اس ای میل میں بینظیر بھٹو نے یہ بھی کہا ہے کہ ا±س وقت کے فوجی صدر پرویز مشرف نے ا±نھیں سکیورٹی کے لیے نہ تو جیمرز دیے ہیں اور نہ ہی ا±نھیں دی جانے والی گاڑی کے لاک ٹھیک ہیں،ا±نھوں نے ای میل میں سابق وزیر اعظم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بیبظیر بھٹو نے مارک سیگل سے کہا تھا کہ اگر ا±نھیں کچھ ہو جائے تو اس ای میل کو عام کردیا جائے،اس سے پہلے اس مقدمے کے مدعی پولیس انسپکٹر کاشف ریاض کا بیان قلمبند کیا گیا جس میں ا±نھوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم کو سکیورٹی خدشات سے پہلے ہی آگاہ کردیا گیا تھا، تاہم پولیس نے ا±ن کی سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے تھے، سابق وزیراعظم نے نظیر بھٹوقتل کیس میں امریکی صحافی مارک سیگل کا بیان مکمل ہوگیا ہے اور جرح کےلیے 5 اکتوبر کا دن مقرر کیا گیا ہے۔