نئی دہلی(آن لائن) ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر پر اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کے اجلاس میں وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے قومی سلامتی اور خارجہ امور سرتاج عزیز کے خطاب میں ہندوستان نے اجلاس میں خود پر لگائے جانے والے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس مسئلے میں او آئی سی کو اختیار حاصل نہیں ہے۔دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوارپ نے نیو یارک میں میڈیا سے بات چیت کے دوران بتایا کہ ہندوستان کا او آئی سی کے جموں و کشمیر کونٹیکٹ گروپ پر واضح مو¿قف ہے اور اس میں مزید کچھ اضافہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔اس سے قبل اس وقت کے ہندوستانی ترجمان کا کہنا تھا کہ او آئی سی کو لائن آف کنٹرول اور ہندوستان کے داخلی معاملات میں مداخت کا اختیار نہیں ہے۔ علا وہ ازیںبھارت نے وزیر اعظم نواز شریف کی کشمیر سے افواج کے انخلا کی تجویز مسترد کر دی ہے۔ٹوئٹر پر ایک پیغام میں بھارتی دفتر خارجہ کے ترجمان وکاس سوارپ کا کہنا ہے کہ کشمیر سے فوج نکالنا مسئلے کا حل نہیں، مستقل امن کے لیے خطے سے دہشت گردی کا خاتمہ ضروری ہے۔وکاس سوارپ کا کہنا تھا کہ پاکستانی وزیر اعظم کی تجاویز اور تقریر پر وزیراعظم نریندر مودی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں ردِ عمل دیں گے۔واضح رہے کہ سرتاج عزیز نے او آئی سی کے اجلاس میں خطاب کے دوران ہندوستان پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو طاقت کے ذریعے ختم کرنا چاہتا ہے۔انھوں نے کہا کہ کشمیری رہنماو¿ں کو مستقل طور پر قید یا نظر بند رکھا جارہا ہے۔ ہندوستان غیر مقامی اور غیر مسلم افراد کو اپنے زیر انتظام کشمیر میں آباد کرکے سماجی اعدادوشمار کو تبدیل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔سرتاج عزیز نے اجلاس کے دوران ایک بار پھر پاکستان کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کشمیریوں کے حق آزادی کی سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔