پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

کمپیوٹر کے بعد اب انسانوں کے دل بھی ہیک ہونے لگے

datetime 30  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) دل کے مریضوں کے جسم میں ایک آلہ نصب کیا جاتا ہے جسے ”پیس میکر“ کہتے ہیں۔ یہ آلہ دل کی دھڑکن کو مربوط رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ دنیا میں اس وقت کروڑوں کی تعداد میں ایسے مریض ہیں جن کے جسم میں یہ آلہ نصب ہے لیکن اب شاید ان کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئیں ہیں کیونکہ اب یہ آلہ بھی ہیکرز کی زد میں ہے۔
معروف امریکی ہیکر بارنابی جیک جس نے اے ٹی ایم مشینوں کو ہیک کرکے انہیں پیسے اگلنے پر مجبور کر دیا تھا،اس نے ایک سال قبل ”پیس میکرز“ کو بھی ہیک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ اس نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ ایسے شخص کو 30فٹ کے فاصلے سے ہلاک کر سکتا ہے جس کے سینے میں پیس میکر نصب کیا گیا ہو۔ بارنابی جیک رواں سال اگست کے مہینے میں ہیکنگ کے موضوع پر ہونے والی ایک بین الاقوامی کانفرنس میں اس حوالے سے ایک ہائی پروفائل پریزنٹیشن بھی دینے والا تھا لیکن کانفرنس سے کچھ ہی دن قبل وہ اپنے اپارٹمنٹ میں مردہ پایا گیا۔جیک ”وائٹ ہیٹ“ ہیکر تھا جو مختلف الیکٹرانک اشیائ میں خامیوں کی نشاندہی کرتا تھا جو ان کے ہیک ہونے کا سبب بنتی تھیں۔
جیک نے پیس میکرز کو جس طرح ہیک کرنے کا دعویٰ کیا اور اس میں موجود خامیوں کی نشاندہی کی تھی ان کو لے کر جہاں ”بلیک ہیٹ“ ہیکرز پیس میکرز کو ہیک کرنے کے درپے ہو گئے وہیں پیس میکرز بنانے والی کمپنی نے بھی اسے ہیکرزسے محفوظ بنانے کے لیے اقدامات شروع کر دیئے ہیں، اور پیس میکرز کو انٹرنیٹ سے منسلک کرنے کا اقدام اٹھایا جا چکا ہے۔ اس اقدام کے بعد پیس میکرز کو مریض کے سینے میں ہوتے ہوئے ریموٹ کنٹرول کے ذریعے کنٹرول کیا جا سکے گا اور یہ کام ہسپتالوں کا تکنیکی عملہ آپریشن تھیٹر میں مریض سے چند میٹر فاصلے پر رہتے ہوئے سرانجام دے گا۔دوسری طرف ماہرین کا کہنا ہے کہ پیس میکرز کو انٹرنیٹ سے منسلک کرکے ہیکنگ سے بچانے کا دعویٰ بیماری کا علاج بیماری سے کرنے کے مترادف ہے اور اس اقدام سے پیس میکرز کو ہیک کرنا اور بھی آسان ہو جائے گا اور ٹیکنالوجی کے اس دور میں کروڑوں لوگوں کی زندگیاں دہشت گردوں کے رحم و کرم پر آ جائیں گی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہیلتھ کیئر آرگنائزیشنز اور میڈیکل ڈیوائس ریگولیٹری باڈیز کو ان مریضوں کو ہیکنگ کے خطرے سے بچانے کے لیے کوئی اور مناسب بندوبست کرنا چاہیے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…