پونے(این این آئی)آئی سی سی ورلڈکپ کے 32ویں میچ میں جنوبی افریقا نے یکطرفہ مقابلے کے بعد نیوزی لینڈ کو 190رنز کے بھاری مارجن سے شکست دے کر ایونٹ میں چھٹی جیت کے ساتھ سیمی فائنل میں پہنچنے کی راہ ہموار کرلی،جنوبی افریقہ کے 358رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے نیوزی لینڈ ٹیم 167رنز پر ڈھیر ہوگئی۔بدھ کو پونے میں کھیلے گئے میچ میںنیوزی لینڈ کے قائم مقام کپتان ٹام لیتھم نے ٹاس جیت کرپہلے بالنگ کا فیصلہ کیا۔
میچ کیلئے دونوں ٹیموں میں ایک، ایک تبدیلی کی گئی تھی، کیوی ٹیم میں لوکی فرگیوسن کی جگہ ٹم سائوتھی کی واپسی ہوئی جبکہ پروٹیز نے میچ کیلئے حیران کن تبدیلی کرتے ہوئے گزشتہ میچ کے ہیرو اور مین آف دی میچ تبریز شمسی کی جگہ کگیسو ربادا کو فائنل الیون کا حصہ بنایا۔جنوبی افریقہ نے اننگز کا آغاز کیا تو کپتان ٹیمبا باووما اور کوئنٹن ڈی کوک نے ٹیم کو 38رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن اسی اسکور پر باووما کی 24رنز کی اننگز اختتام کو پہنچی۔اس کے بعد ڈی کوک کا ساتھ دینے راسی وین ڈر ڈوسن آئے اور دونوں نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کے بالرز کو درمیانی اوورز میں وکٹ لینے سے باز رکھا۔
ورلڈ کپ میں بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے تین سنچریاں بنانے والے ڈی کوک نے موقع غنیمت جانتے ہوئے شان دار کھیل کا مظاہرہ کیا اور اس ایونٹ میں اپنی چوتھی سنچری جڑ دی۔انہوں نے ڈوسن کے ہمراہ دوسری وکٹ کے لیے 200رنز کی شراکت قائم کر کے بڑے اسکور کی راہ ہموار کی، وہ 116گیندوں کی مدد سے 114رنز بنانے کے بعد ٹم سادھی کی وکٹ بنے۔دوسرے اینڈ سے ڈوسن نے بھی عمدہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی سنچری مکمل کی اور نئے بلے باز ڈویڈ ملر کے ہمراہ صرف 7 اوورز میں 78رنز کی شراکت قائم کی، ڈوسن نے آٹ ہونے سے قبل 5چھکوں اور 9چوکوں کی مدد سے 133رنز کی باری کھیلی۔اختتامی اوورز میں ڈیوڈ ملر نے جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور ورلڈ کپ میں مزید ایک ففٹی بناتے ہوئے 4 چھکوں کی مدد سے 30گیندوں پر 53رنز کی اننگز کھیلی۔
جنوبی افریقہ نے مقررہ اوورز میں 4وکٹوں کے نقصان پر 357رنز بنائے۔نیوزی لینڈ کی جانب سے ٹم سادھی نے دو، ٹرینٹ بولٹ اور جیمز نیشام نے ایک، ایک کھلاڑی کو آئوٹ کیا۔جنوبی افریقہ نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو پروٹیز کی نپی تلی بالنگ کے سامنے کیویز بے بس نظر آئے اور تیسرے ہی اوور میں مارکو جینسن نے ڈیون کونوے کو سلپ میں کیچ کرا کر اپنی ٹیم کو پہلی کامیابی دلائی۔گزشتہ میچ میں سنچری بنانے والے رچن رویندرا اس مرتبہ بڑی اننگز نہ کھیل سکے اور 9رنز بنانے کے بعد جینسن کی دوسری وکٹ بن گئے۔وِل ینگ اس مرتبہ اچھی فارم میں نظر آئے اور 33رنز کی باری کھیلی لیکن جیرالڈ کوئٹزے نے اپنے پہلے ہی اوور میں 33رنز بنانے والے بلے باز کو ڈی کوک کے ہاتھوں وکٹوں کے عقب میں کیچ کرا دیا۔
کپتان ٹام لیتھم بھی مشکل میں ٹیم کے کام نہ آ سکے اور صرف چار رنز بنانے کے بعد کگیسو ربادا کی گیند پر مہاراج کو آسان کیچ دے بیٹھے۔67 رنز پر چار وکٹیں گرنے کے بعد ڈیرل مچل کا ساتھ دینے گلین فلپس آئے اور دونوں نے مل کر اسکور 90تک پہنچا دیا تاہم اسی اسکور پر کیشپ مہاراج نے مچل کی 30رنز کی اننگز کا خاتمہ کر دیا۔
ٹیم کی سنچری مکمل ہوئی ہی تھی کہ مہاراج نے ایک اور وار کرتے ہوئے سینٹنر کی وکٹیں بکھیر دیں جبکہ ٹم سادھی اور جیمز نیشام بھی افریقی بالرز کی عمدہ بالنگ کی تاب نہ لاتے ہوئے پویلین لوٹ گئے۔9 وکٹیں گرنے کے بعد گلین فلپس نے جارحانہ انداز اپنایا اور 4چھکوں اور چار چوکوں کی مدد سے 60رنز کی باری کھیلی لیکن وہ اپنی ٹیم کی شکست کا مارجن کم کرنے سے زیادہ مزید کچھ نہ کر سکے۔نیوزی لینڈ کی پوری ٹیم 167رنز بنا کر آئوٹ ہو گئی اور جنوبی افریقہ نے میچ میں 190رنز کے بڑے مارجن سے کامیابی حاصل کر لی۔وین ڈو ڈوسن کو 133رنز کی عمدہ اننگز پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔واضح رہے کہ اپنے ابتدائی چاروں میچ جیتنے والی نیوزی لینڈ کی ٹیم کی یہ ورلڈ کپ میں لگاتار تیسری شکست ہے۔