بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ورلڈکپ : بھارت نے پاکستان کو 7 وکٹوں سے شکست دے دی

datetime 14  اکتوبر‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

احمد آباد (این این آئی)پاکستانی کرکٹ ٹیم نے ورلڈ کپ میں بھارت سے شکست کھانے کی روایت برقرار 191رنز پر ڈھیر ہوگئی ،قومی ٹیم کے بلے باز ریت کی دیوار ثابت ہوئے ،بھارتی ٹیم نے بائولرز کے سامنے پاکستانی بیٹرز بے بس نظر آئے ، گزشتہ دو میچوں ناکام رہنے والے کپتان بابر اعظم 50اور محمد رضوان نے 49رنز بنائے ، بھارتی ٹیم نے ہدف محض 30 اوورز میں صرف 3 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا،جسپریت بمراہ کو ان کی نپی تلی بالنگ کے ذریعے دو وکٹیں لینے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔بھارتی شہر احمد آباد میں واقع دنیا کے سب سے بڑے نریندر مودی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں بھارت کے کپتان روہت شرما نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی تو ان کے بائولرز نے کپتان کا فیصلہ درست ثابت کردیا۔

گرین شرٹس کی جانب سے اوپنر عبداللہ شفیق اور امام الحق میدان میں اترے جبکہ بھارت کی جانب سے جسپریت بمراہ نے بائولنگ کا آغاز کیا تو ابتدا میں قومی ٹیم کے اوپنرز نے محتاط انداز اپنایا۔دونوں کھلاڑیوں نے بمراہ کے خلاف سنبھل کر بیٹنگ کی البتہ محمد سراج کو تینوں اوور میں اپنے نشانے پر رکھا۔قومی ٹیم کے اوپنرز نے 8 اوورز میں 41 رنز کا آغاز فراہم کیا تاہم اسی اسکور پر محمد سراج کی ایک اندر آتی گیند پر شاٹ کھیلنے کی ناکام کوشش میں عبداللہ شفیق وکٹ گنوا بیٹھے، 24 گیندوں پر 20 رنز بنانے والے عبداللہ کو سراج نے ایل بی ڈبلیو کیا۔اس کے بعد وکٹ پر کپتان بابر اعظم کی آمد ہوئی جنہوں نے امام کے ساتھ مل کر اسکور کو بتدریج آگے بڑھانا شروع کیا۔دونوں کھلاڑیوں نے رنز تیزی سے بنانے کی شروعات کی ہی تھی کہ ہردک پانڈیا کو چوکا مارنے کے بعد اگلی گیند پر ڈرائیو کھیلنے کی کوشش میں امام الحق وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے، انہوں نے 36 رنز بنائے۔ابھی قومی ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ امپائر نے محمد رضوان کو رویندرا جدیجا کی گیند پر ایل بی ڈبلیو قرار دے دیا تاہم پاکستان نے فیصلے کے خلاف ریویو لیا اور یہ بالکل درست ثابت ہوا کیونکہ گیند لیگ اسٹمپ سے باہر جا رہی تھی۔کامیاب ریویو کے بعد بابر اعظم اور محمد رضوان ذمہ دارانہ انداز میں تیسری وکٹ کے لیے نصف سنچری شراکت مکمل کی۔

گزشتہ دو میچوں میں ناکام رہنے والے کپتان بابر نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے رضوان کے ہمراہ اچھی شراکت قائم کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی نصف سنچری بھی مکمل کر لی۔رضوان اور بابر نے 82 رنز کی شراکت قائم کی تاہم اسی اسکور پر سراج نے بھارت کو ایک اور کامیابی دلاتے ہوئے بابر اعظم کی قیمتی وکٹ حاصل کر لی، انہوں نے 58 گیندوں پر 7 چوکوں کی مدد سے 50 رنز کی باری کھیلی۔بھارت کو جلد ہی ایک اور وکٹ لینے کا موقع ملا جب سعود شکیل نے ایک خطرناک رن لینے کی کوشش کی لیکن محمد سراج کی تھرو وکٹوں پر نہ لگ سکی بصورت دیگر سعود شکیل کو پہلی ہی گیند پر پویلین لوٹنا پڑتا۔سعود شکیل اس موقع سے فائدہ اٹھانے میں ناکام رہے اور صرف 6 رنز بنانے کے بعد کلدیپ یادیو کی گیند پر ایل بی ڈبلیو قرار پائے۔ابھی قومی ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ کلدیپ نے اسی اوور میں ایک اور شکار کرتے ہوئے افتخار احمد کو بھی غیرمتوقع انداز میں بولڈ کردیا۔اس مشکل وقت میں پاکستان کو اصل دھچکا اس وقت لگا جب وکٹ پر سیٹ محمد رضوان کو بھی جسپریت بمراہ نے بولڈ کر کے اپنی ٹیم کو چھٹی کامیابی دلائی، رضوان نے 49 رنز بنائے۔شاداب خان اور محمد نواز کے درمیان صرف 3 رنز کی شراکت بن پائی اور ایک مرتبہ پھر بمراہ نے پاکستانی بلے باز کی وکٹیں اڑا دیں۔

محمد نواز کی اننگز بھی صرف 4 رنز تک محدود رہی اور ہردک پانڈیا کی گیند پر مڈ آن کے اوپر سے کھیلنے کی کوشش میں وہ بمراہ کو آسان کیچ دے بیٹھے۔اگلے اوور کی پہلی ہی گیند پر جدیجا کو چھکا مارنے کی کوشش میں حسن علی بھی پویلین لوٹ گئے، انہوں نے 12 رنز بنائے۔جدیجا نے اننگز کے 43 اوور میں حارث رف کو ایل بی ڈبلیو کردیا اور اس طرح پاکستان کی پوری ٹیم صرف 191 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔بھارت کی جانب سے تمام بالرز نے یکساں عمدہ بالنگ کا مظاہرہ کیا اور سراج، بمراہ، کلدیپ، جدیجا اور پانڈیا نے دو، دو وکٹیں اپنے نام کیں۔بابر اعظم کے آٹ ہونے کے بعد پاکستانی بیٹنگ لائن کی بے بسی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس نے آخری 8 وکٹیں صرف 36 رنز کے اضافے سے گنوائیں۔بھارت نے اننگز کا آغاز کیا تو اوپنرز شبمن گل اور روہت شرما نے جارحانہ انداز اپنایا اور ابتدائی دو اوورز میں 22 رنز بٹورے۔

اننگز کے تیسرے اوور میں شاہین کی گیند کو پوائنٹ کے اوپر سے کھیلنے کی کوشش میں شبمن گل کیچ دے بیٹھے۔اس کے بعد روہت شرما کا ساتھ دینے ویرات کوہلی آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے اسکور کو آگے بڑھانے کا آغاز کیا اور جارحانہ بیٹنگ کی۔روہت شرما نے روایتی جارحانہ انداز اپنایا تاہم ویرات کوہلی اس بار بڑی باری نہ کھیل سکے اور 16 رنز بنانے کے بعد 79 کے اسکور پر پویلین لوٹ گئے۔بھارتی کپتان نے پاکستانی بالرز کو خاطر میں لائے بغیر جارحانہ انداز میں بیٹنگ کی اور 36 گیندوں پر 3 چوکوں اور 4 چھکوں کی مدد سے نصف سنچری مکمل کی اور اپنی ٹیم کی سنچری بھی مکمل کرادی۔شریاس آئیر اور بھارتی کپتان روہت شرما نے تیسری وکٹ کے لیے 77 رنز کی فتح گر شراکت قائم کی اور اپنی ٹیم کو فتح کی دہلیز تک پہنچا دیا تاہم روہت ورلڈ کپ میں اپنی آٹھویں سنچری مکمل نہ کر سکے اور 63 گیندوں پر 6 چھکوں اور اتنے ہی چوکوں سے مزین 86 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلنے کے بعد شاہین کی دوسری وکٹ بن گئے۔

اس کے بعد شریاس آئیر کا ساتھ دینے لوکیش راہل آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے اطمینان سے بیٹنگ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو مزید کسی نقصان کے بغیر فتح سے ہمکنار کرا دیا۔بھارت نے میچ میں 7 وکٹوں سے کامیابی حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ ایونٹ میں لگاتار تیسری فتح اپنے نام کر لی۔بھارت کی جانب سے شریاس آئیر نے 2 چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 53 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ راہل بھی 19 رنز بنا کر ناٹ آئوٹ رہے۔بھارت نے 117 گیندیں قبل ہدف حاصل کر کے اپنا رن ریٹ بھی بہتر بنا لیا۔جسپریت بمراہ کو ان کی نپی تلی بالنگ کے ذریعے دو وکٹیں لینے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…