مکہ (نیوز ڈیسک)منیٰ میں شیطان کو کنکریاں مارنے کے دوران بھگدڑ مچنے سے شہادتوں کی تعداد 240 تک پہنچ گئی، 450 افراد زخمی، جنہیں ہسپتال منتقل کیا جارہاہے، مقامی ذرائع کے مطابق زخمیوں میں سے متعدد حاجیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
تفصیلات کے مطابق رمی جمرات کے دوران مکتب نمبر 93 کے قریب منی کی گلی نمبر 204 میں بڑے شیطان کو کنکریاں مارنے کے دوران اچانک بھگدڑ مچ گئی جس کے باعث 240حاجیوں کے شہید ہونے کی جبکہ 450حاجیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں،مکتب نمبر 93 میں زیادہ تر الجزائر سے تعلق رکھنے والے حجاج کرام مقیم ہیں۔ریسکیو ٹیموں نے کارروائی کرتے ہوئے زخمیوں کو منیٰ جنرل ہسپتال پہنچانے کاسلسلہ شروع کر دیاہےجبکہ زخمیوں کو موبائل ہسپتالوں میں طبی امداد بھی دی جارہی ہے ۔ڈی جی حج ابو احمد عاکف کا کہناہے کہ واقعہ میں زخمی ہونے والی پاکستانیوں کو طبی امداد دی جارہی ہے،انہوں نے کہا کہ کسی بھی پاکستانی کے شہید ہونے کی تصدیق نہیں کر سکتے۔
ذرائع کے مطابق بھگدڑ کے نتیجے میں مزید حاجیوں کے شہید ہونے کا خدشہ ہے جبکہ زخمیوں میں کئی افراد کی حالت انتہائی تشویشنا ک بتائی جارہی ہے ۔ذرائع کاکہناہے کہ شہید ہونے والوں میں سے ایک کی شناخت سامنے آ گئی ہے جس کا نام زاہد گل ہے اور اس کا تعلق پاکستان سے ہے۔مقامی نیوز چینلز کا کہناہے کہ شہادتوں کی تعداد میں اضافہ دم گھٹنے کے باعث ہواہے، منی میں اس وقت درجہ حرارت 41 سنٹی گریڈ ہے جس کے باعث گرمی کی شدت بھی زیادہ ہے۔مقامی ذرائع کاکہناہے کہ ریسکیو آپریشن میں 220 ایمبولینسز اور 4ہزار ریسکیو اہلکار امدادی کارروائیوں میں حصہ لے ر ہے ہیں ۔
واضح رہے کہ منٰی کا مقام مکہ سے باہر پانچ کلو میٹر دور واقعہ ہے جہاں حاجی مناسکِ حج کی ادائیگی کے لیے جاتے ہیں۔حج کے دوران یہ دوسر بڑا ناخوشگوار واقعہ ہے اس سے قبل12ستمبرکو کرین حادثے میں 109عازمین شہید ہوئے تھے جبکہ متعدد حاجی زخمی ہوئے تھے اور آج دوسرے حادثے میں بھگدڑ مچنے سے 240 حجاج شہید ہو گئے ہیں۔