نئی دلی (این این آئی)شورش زدہ بھارتی ریاست منی پور میں پرتشدد کے واقعات کے 25دن بعد وزیر داخلہ امت شاہ کے دورے کے دوران کوکی برادری کے اراکین اسمبلی نے ریاست کے وزیر اعلیٰ این برین سنگھ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی میڈیا کی اطلاعات میں کہاگیا ہے کہ ریاستی وزیر اعلیٰ کی برطرفی کا مطالبہ کرنے والے ایم ایل ایز کا تعلق حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی سے ہے اور ان میں بی جے پی کے ریاستی سیکرٹری پوکم ہوکیپ بھی شامل ہیں۔اطلاعات کے مطابق بی جے پی ایم ایل اے رگھومنی سنگھ نے منی پور رینیوایبل انرجی ڈویلپمنٹ ایجنسی کے چیئرمین کے عہدے سے ،پی بروجن سنگھ نے منی پور ڈویلپمنٹ سوسائٹی کے چیئرمین کے طورپر، کرم شیام نے منی پور ٹورازم کارپوریشن کے چیئرمین اور تھکچوم رادھے شیام نے وزیراعلی کے مشیر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ادھر منی پور حکومت کے شیڈول ٹرائب کمیشن کے ارکان سمیت اہم قبائلی رہنمائوں نے ریاست میںپرتشدد واقعات کی سپریم کورٹ کی زیر نگرانی خصوصی تحقیقاتی ٹیم سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے ان پرتشدد واقعات کو کوکی، زومی، میزو اور ہمار قبائل کی نسلی کشی کی ایک کوشش قراردیاہے۔ منی پور ٹرائبل فورم دلی کے ارکان نے ایک دن پہلے نئی دلی میں ایک پریس کانفرنس میں انکشاف کیاتھا کہ پر تشدد واقعات میں 115سے زیادہ قبائلی دیہات کو جلا دیاگیا ہے جس سے68قبائلی ہلاک اور 50سے زائد لاپتہ ہو گئے ہیں ۔
انہوں نے کہاتھا کہ وزیر داخلہ امیت شاہ کی موجودگی کے باوجود29اور30مئی کو کانگ پوکپی کے قبائلی دیہات میں 585 مکانات کو نذر آتش کر دیاگیا تھا۔فورم نے وزیر اعلیٰ این برین سنگھ اور بی جے پی کے راجیہ سبھا کے رکن لیشیمبا سناجاوبا کے کردار کی بھی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔دریں اثناء اطلاعات کے مطابق منی پور کے ڈی جی پی پی ڈونگل کی جگہ انڈین ایڈمینسٹریٹو سروس کے افسر راجیو سنگھ کوتعینات کیاگیا ہے ۔